بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نےکہا کہ جاپان نے تحقیقات کے ذریعے محفوظ ترین منصوبے ڈھونڈنے کی بجائے صرف معاشی اخراجات کے پیش نظر آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کا انتخاب کیا، جس سے یہ خطرہ دوسرے ممالک اور تمام انسانیت پر منتقل ہو گیا۔
چینی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران جاپان نے تمام فریقوں کے درست خدشات اور اعتراضات کو نظر انداز کرتے ہوئے سمندر تک جوہری آلودہ پانی کی نکاسی کے منصوبے کو زبردستی آگے بڑھایا اورجوہری آلودہ پانی سے سمندر میں ہونے والے نقصان کو بھی چھپانے کی کوشش کی ۔ پوری دنیا کو اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کی مخالفت کرنی چاہیے۔