روس سے سستے تیل

روس سے سستے تیل کے بعد ملکی معیشت مستحکم ہوگی،راجہ وسیم حسن

لاہور(لاہورنامہ)تاجر رہنما صدرلوہا مارکیٹ شہید گنج لاہور راجہ وسیم حسن نے پاکستان کی روس کے درمیان براہ راست کارگو سروس شروع ہونے سے تجارتی تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں.

پہلا روسی کارگو بحری جہاز سینٹ پیٹر برگ کی بندرگاہ سے 450کینٹینر کے ساتھ براہ راست25مئی کو کراچی بندر گاہ پہنچے گا۔روس کے ساتھ سمندری راستے سے براہ راست کارگو سروس شروع ہونے سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی حجم 2.5ارب ڈالرتک وسیع ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں۔

راجہ وسیم حسن نے کہا کہ روسی بحری کارگوسروس شروع ہونے سے پاکستان کے برآمد کنندگان کے لیے روس سے سمندری تجارت کی بڑی سہولت کا آغاز ہوجائے گا۔

براہ راست سمندری سروس شروع ہونے سے روس سے کارگو سروس صرف 18 دن میں پاکستان کی بندرگاہ تک پہنچ جائے گی۔اس سے قبل روس سے آنے والے بحری جہاز کوایک مہینہ لگ جاتا تھا۔روس سے دوسرا بحری کارگو جہاز29مئی کو کراچی پورٹ پہنچے گا،اس طرح روس سے سستے کی کی آمد سے ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی کمی آنی شروع ہوجائے گی اور پاکستان کو مہنگے درآمدی تیل سے نجات مل جائے گی جس سے صنعتی و تجارتی شعبہ کو ریلیف ملے گا۔

پاک رو س بین الحکومتی کمیشن اجلاس میں اسٹریم گیس پائپ لائن سے سستی گیس کی فراہمی کیلئے پائیدار انفرانسٹرکچی بنانے سے ملکی ضروریات کے مطابق رعایتی نرخوں پر روسی سستی گیس کا حصول ممکن ہوگا جس سے ملک میں کئی سالوں سے جاری گیس بحران کے خاتمہ میں بھی مدد ملے گی۔دونوں ملکوں کے درمیان توانائی میں تعاون مضبو ط کرے، تجارت بڑھانے اور اس کے انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی اسٹریٹیجک اور تجارتی شرائط کی بنیاد پر وسیع کرنے پر اتفاق سے دونو ں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کر راہوں پر گامزن ہوگا۔