اسلام آباد: پاکستان نے آئندہ دور وز میں ہائی کمیشن کو واپس نئی دہلی بھجوانے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکہ ، چین ، سعودی عرب سمیت کئی ممالک نے پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کےلئے کر داراداکیا ،را وفد کرتار پور راہداری پر مذاکرات کے حوالے سے نئی دلی جائے گا، تحریک انصاف کی حکومت خارجہ پالیسی کو عوامی امنگوں کے مطابق چلا رہی ہے،چین اور پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں، پلوامہ حملے کے بعد بھی چین نے مثبت کردار ادا کیا۔
بدھ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پلوامہ حملے کے بعد وزیر اعظم نے قائدانہ کردار ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کو تعمیری انداز میں آگے بڑھایا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت خارجہ پالیسی کو عوامی امنگوں کے مطابق چلا رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ چین اور پاکستان کے تعلقات مثالی ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پلوامہ حملے کے بعد بھی چین نے مثبت کردار ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ چین نے دونوں ممالک پر بات چیت اور مزاکرات پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ حالیہ برسوں میں سی پیک نے پاک چین دوستی میں نئی جہت پیدا کی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ اس منصوبے سے کئی ایک شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ وزیر اعظم کے کامیاب دورہ سے سی پیک پلس کا آغاز ہوا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کو نیا آغاز ملا۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم ہائی کمیشن کو واپس دہلی بھجوا رہے ہیں دو روز میں وہ دہلی جائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ کرتار پور راہداری کےلئے بھارت سے نشست ہو گی ۔ انہوںنے کہاکہ اس راہداری کو مکمل کریں گے اور اس پر بات چیت کا آغاز کر دیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارا ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کا ہر ہفتے منگل کو بھارت سے رابطہ بحال کرنے کی بات کی ہے۔ انہوںنے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے بر ملا کہہ دیا ہے کہ پرائیویٹ ڈپلومیسی کرتے ہوئے مثبت کردار ادا کیا۔ انہوںنے کہاکہ چین سعودی عرب،ترکی اور دیگر ممالک نے پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لئے کردار ادا کیا ۔
انہوںنے کہاکہ میں نے مائیک پومپیو کو پلوامہ کے بعد اپنا نقطہ نظر پیش کیا اور اس کی حقیقت دنیا کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ کشیدگی میں کمی ایک مثبت پیش پیش رفت ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا وفد کرتار پور راہداری پر مذاکرات کے حوالے سے نئی دلی جائے گا۔وزیرخارجہ سے سوال کیا گیاکہ پاکستان پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں میں تیسرا ملک کونسا تھا۔وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ یہ بات کان میں بتاوں گا ۔