بیجنگ (لاہورنامہ)لاطینی امریکی خطے میں چین کے ساتھ ” بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر کی مقبولیت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ کچھ دن قبل ارجنٹائن کے وزیر اقتصادیات سرجیو ماسا نے چین کا دورہ کیا۔ چین اور ارجنٹائن نے بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے کی منصوبہ بندی پر دستخط کئے۔
حالیہ دنوں نویں چین-لاطینی امریکہ اور کریبین ممالک کا بنیادی تنصیبات فورم مکاؤ میں ختم ہوا۔ شرکاء نے بیلٹ اینڈ روڈ کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ لاطینی امریکی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو بڑے پیمانے پر بنیادی تنصیبات اور تعاون کے نیٹ ورک کے ذریعے چین کو دنیا میں دیگر علاقوں سے جوڑتا ہے جن میں لاطینی امریکہ بھی شامل ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 21 لاطینی امریکی ممالک نے چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کی مشترکہ تعمیر میں شرکت کی ہے۔ یہ انیشیٹیو لاطینی امریکہ میں زیادہ سے زیادہ مقبول کیوں ہو رہا ہے؟ کیونکہ اس کے تحت تعاون کی توسیع اور باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا رہے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے عوام فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ابھی تک چین دس سالوں سے لاطینی امریکہ کا دوسرا بڑا تجارتی شرکت دار رہا۔ 2022 میں چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان تجارت کی کل مالیت 485.79 بلین ڈالرز تک پہنچ چکی ہے جو ایک تاریخی ریکارڈ بنا۔ اس سے ظاہر ہے کہ ” بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو” کی مشترکہ تعمیر کا سب سے براہ راست اثر فریقین کی تجارت کی مالیت کو بلند کرنا ہے ، یوں لاطینی امریکہ چینی معیشت کی ترقی سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے کچھ منصوبے لاطینی امریکی ممالک کے دور دراز علاقوں میں قائم ہیں اور ان منصوبوں نے براہ راست مقامی ترقی اور روزگار کو فروغ دیا ہے اور عوام کی زندگی میں بہتری لائی ہے۔ اس انیشیٹیو نے لاطینی امریکی ممالک کو ترقی کا نیا محرک دیا اور ان کو خود ترقی کرنے کی صلاحیت دی ہے۔
بہت سے لاطینی امریکی افراد کا خیال ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو ترقی کا نیا نظریہ اور راستہ فراہم کرتا ہے۔رواں سال بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کی دسویں سالگرہ ہے۔ چین اعلیٰ معیار کی ترقی کے ذریعے چینی طرز کی حامل جدیدیت کو فروغ دے رہا ہے، جو لاطینی امریکی ممالک سمیت دنیا بھر میں تمام ممالک کو مزید مواقع فراہم کرے گا۔