اقوام متحدہ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کے انسانی حقوق کے خصوصی نمائندے یانگ شیاؤکھن نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 53 ویں اجلاس میں جواب دینے کے حق کا استعمال کرتے ہوئے سنکیانگ، تبت اور ہانگ کانگ کے بارے میں اپنے سنجیدہ موقف کا اظہار کیا اور برطانیہ، آسٹریلیا اور چند دیگر ممالک اور چین مخالف این جی اوز کی جانب سے انسانی حقوق کونسل کے پلیٹ فارم کا غلط استعمال کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنے اور غلط معلومات پھیلانے کی شدید مذمت کی۔
یانگ شیاؤکھن نے نشاندہی کی کہ چین عوام کو مرکزی حیثیت دینے کے نظریے پر عمل پیرا ہے، چینی طرز کی جدیدیت کو فروغ دینے کے عمل میں انسانی حقوق کے تحفظ کی سطح کو مسلسل بہتر بنایا گیا ہے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں .
اس وقت سنکیانگ اور تبت پائیدار اقتصادی ترقی، سماجی ہم آہنگی اور استحکام کا سامنا کر رہے ہیں اور انسانی حقوق کی ترقی تاریخ کے بہترین دور میں ہے۔ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی کے قانون کے نفاذ کے بعد ہانگ کانگ کے رہائشیوں کے بنیادی حقوق اور آزادیوں کا حقیقی تحفظ کیا گیا ہے اور عدالتی آزادی اور قومی سلامتی کا موثر طور پر تحفظ کیا گیا ہے۔