جوہری پاور پلانٹ کا حادثہ

فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ کا حادثہ اعلی ترین سطح کا جوہری حادثہ ہے، رپورٹ

ٹوکیو (لاہورنامہ)جاپان اٹامک انرجی ریگولیشن کمیشن نے ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کو فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیا جس کا مطلب یہ ہے کہ جاپانی حکومت نے اندرون اور بیرون ملک شدید مخالفت کے باوجود سمندر میں آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے پر عمل درآمد میں ایک اور قدم اٹھالیا ہے۔

فوکوشیما کے جوہری پاور پلانٹس کے معمول کے کام کی کبھی مخالفت نہیں کی گئی لیکن جوہری آلودہ پانی کے اخراج کی بھرپور مخالفت کی گئی ۔ فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ کا حادثہ اعلی ترین سطح کا جوہری حادثہ ہے ، جس سے آلودہ پانی میں نیوکلیئر فشن سے پیدا ہونے والے ریڈیونیوکلائڈز کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ دنیا بھر کے نیوکلیئر پاور پلانٹس کا جوہری فضلہ بنیادی طور پر پروسیس ڈرینیج، کیمیائی نکاسی، زمینی نکاسی وغیرہ سے آتا ہے، جو عام آپریشن ڈرینیج سے تعلق رکھتا ہے.

مختلف ذرائع مختلف قسم کے ریڈیونیوکلائڈز کا تعین کرتے ہیں۔ جاپان نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ ٹریٹیئم کی صفائی اورٹریٹمنٹ قابل اعتماد ہے ، لیکن حقیقت میں ، فوکوشیما کے آلودہ پانی میں ایسے ریڈیونیوکلائڈ بھی موجود ہیں جو ٹریٹیئم سے کہیں زیادہ نقصان دہ ہیں۔

مزید تشویشناک بات یہ ہے کہ فوکوشیما میں آلودہ پانی میں بہت سارے ایسے ریڈیونیوکلائڈ موجود ہیں ، جن کے علاج کی مؤثر تکنیک بھی نہیں ہے۔ جاپان کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق، جاپان کے زیر استعمال ملٹی نیوکلائڈ ٹریٹمنٹ سسٹم (اے ایل پی ایس) کے ذریعے ٹریٹڈ جوہری آلودہ پانی کا تقریبا 70 فیصد ،اخراج کے معیار پر پورا نہیں اترتا اور اسے دوبارہ صاف کرنے کی ضرورت ہے.

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی( آئی اے ای اے) کی ایک حالیہ جائزہ رپورٹ میں بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ اے ایل پی ایس "جوہری آلودہ پانی سے تمام ریڈیونیوکلائڈز کو دور نہیں کر سکتا۔تشویش ناک امر یہ بھی ہے کہ اگر جاپان 30 سال یا اس سے زیادہ عرصے تک سمندر میں آلودگی پھیلا ئے تو اس وجہ سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی تباہی کو رو کا نہیں جا سکتا .

یہ ایک حقیقت ہے کہ کسی کی حمایت اور کسی بیان سے جاپان جوہری آلودہ پانی کو عام پانی میں تبدیل نہیں کر سکتا اور نہ ہی وہ انسانیت کو جوہری پھیلاؤ کے خطرے سے دوچار نہ کرنے کی اپنی ذمہ داری سے بچ سکتا ہے۔