بیجنگ (لاہورنامہ)چین کے صدر شی جن پھنگ نے حال ہی میں مشرقی چین کے صوبے جیانگ سو کے دورے کے موقع پر کہا کہ جیانگ سو کو ایک ماڈل کے طور پر لیتے ہوئے چین میں جدید صنعتی نظام کی تعمیر کو تیز تر کیا جائے جس میں جدید مینوفیکچرنگ اور حقیقی معیشت ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کردار ادا کریں گی تاکہ چین کی اعلی معیار کی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔
چین کا صوبہ جیانگ ٹھوس سو صنعتی بنیاد، وافر سائنسی اور تعلیمی وسائل، بہترین کاروباری ماحول اور بڑ ٰی مارکیٹ سمیت دیگر خصوصیات کے باعث مشہور ہے اور یہ جدید صنعتی نظام کی تعمیر کے سلسلے میں چینی طرز کی جدیدیت کے فروغ میں ملک بھر میں ایک ماڈل بننےکی صلاحیت رکھتا ہے۔
عالمی ترقی کے تجربے کے لحاظ سے دیکھا جائے تو حقیقی معیشت اور مینوفیکچرنگ کی صنعت قومی اقتصادی طاقت کے اہم ستون ہیں اور مجازی معیشت کی حد سے زیادہ ترقی معیشت کے کھوکھلے پن کا باعث بن سکتی ہے۔ چین کے لیے جدید سوشلسٹ طاقت کی تعمیر ٹھوس مادی اور تکنیکی بنیاد کے بغیر ناممکن ہے۔
40 سال سے زائد عرصے کی ترقی کے بعد ، اب چین کو مینوفیکچرنگ کی صنعت میں نمایاں برتری حاصل ہے اور چین کے پاس مینوفیکچرنگ کی مکمل صلاحیتیں اور معاون نظام موجود ہے اور اسی لیے چین اقوام متحدہ کے تمام صنعتی زمروں کا حامل دنیا کا واحد ملک ہے۔ تاہم چپ ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹر آلات، ہوائی جہاز کے انجن اور دیگر شعبوں میں اب بھی چین کو مزید ترقی کرنے کی ضرورت ہے۔
صوبہ جیانگ سو کے دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ نے اس حوالے سے اہم نکات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے حقیقی معیشت کی ترقی پر قائم رہتے ہوئے روایتی صنعتوں کی قائدانہ پوزیشن کو مضبوط بنانا اور جدید صنعتی نظام کی تعمیر کو تیز کرنا ہوگا جس میں جدید مینوفیکچرنگ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہو۔
دوسرا یہ کہ سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی کے شعبے میں مسلسل پیش رفت کرنا ہوگی تاکہ تخلیقات کے ذریعے اعلی معیار کی ترقی کو آگے بڑھا یا جا سکے اور تیسرا نکتہ یہ کہ اہم ٹیکنالوجیز، بنیادی مصنوعات اور نئی ٹکنالوجیز کو فروغ دینے میں تیزی پیدا کرنا ہوگی تاکہ قومی توانائی کی سلامتی اور فراہمی کی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جائے۔
معائنے کے دوران شی جن پھنگ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ چین ملکی اور عالمی معاشی گردش کو ایک دوسرے سے مربوط کرتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے مسلسل نئے طریقوں اور اقدامات میں جدت طرازی کرے گا اور کھلے پن کو وسعت دے گا۔