اسلام آباد:قومی ایکشن پلان کے تحت 121 افراد کو اب تک حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا جبکہ ملک بھر میں 182 مدارس کا کنٹرول سرکار نے سنبھال لیا ہے ۔وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت صوبائی حکومتوں نے 182 مدارس، 34 اسکولوں اور 5 کالجوں کو اپنی تحویل میں لیا ہے۔
اس کے علاوہ صوبائی حکومتوں نے 163 ڈسپنسریوں، 184 ایمبولینسز اور8 دفاتر کو بھی اپنی تحویل میں لیا ہے۔وزارت داخلہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن نیشنل ایکشن پلان کے تحت جاری ہے، وزارت داخلہ صوبائی حکومتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کےساتھ رابطے میں ہے۔ادھر سندھ حکومت نے صوبے کے 56 مدارس، سکول کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ وفاقی حکومت اور وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ ادارے محکمہ تعلیم، محکمہ صحت اور محکمہ اوقاف کے زیرانتظام چلائے جائیں گے، دونوں کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام سندھ میں 31 سکول، 16 مدارس، 9 ہسپتال ہیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ادارے کراچی، حیدرآباد، مٹیاری، جامشورو، سانگھڑ، بدین سمیت دیگر شہروں میں قائم ہیں، تمام اداروں کو عام شہریوں کیلئے چلایا جائے گا، رکاوٹ ڈالنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کالعدم تنظیم جیشِ محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کے بھائی مفتی عبدالرف اور بیٹے حماد اظہر کو بھی حفاظتی تحویل میں لیا گیا ہے۔