بیجنگ (لاہورنامہ) سی پی سی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور سی پی سی مرکزی کمیٹی کے فارن افیئرز آفس کے ڈائریکٹر وانگ ای نے موسمیاتی امور کے لیے امریکہ کے خصوصی صدارتی ایلچی جان کیری سے بات چیت کی۔
وانگ ای نے کہا کہ دنیا کو مستحکم چین امریکہ تعلقات کی ضرورت ہے۔ صدر شی جن پھنگ اور صدر بائیڈن نے گزشتہ نومبر میں انڈونیشیا کے شہر بالی میں کامیابی سے ملاقات کی تھی اور اہم اتفاق رائے پر پہنچے تھے۔
دونوں فریقین کو اس پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرنا چاہیے، مشترکہ طور پر ہامی تعلقات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا چاہیے اور باہمی تعلقات کو صحت مند ترقی کی راہ پر واپس لانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین سبز، کم کاربن اور پائیدار ترقی کے راستے پر عمل پیرا ہے، موسمیاتی تبدیلی پر فعال طور پر بین الاقوامی تعاون کرتا ہے، اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک صاف اور خوبصورت دنیا کی تعمیر کو فروغ دیتا ہے.
چین امریکہ کے ساتھ بات چیت اور رابطے کو مضبوط بنانے، باہمی فائدہ مند تعاون کرنے اور مشترکہ طور پر موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کا خواہاں ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تعاون میں زبردست گنجائش موجود ہے ۔
امید ہے کہ امریکہ ایک منطقی، عملی اور مثبت چین پالیسی پر عمل کرے گا، ایک چین کے اصول پر عمل جاری رکھے گا، تائیوان کے مسئلے کو مناسب طریقے سے سنبھالے گا، اور مشترکہ طور پر باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور چین کے ساتھ مشترکہ تعاون کے طریقے پر عمل کرے گا۔
جان کیری نے کہا کہ امریکہ چین اور امریکہ کے تعلقات کے استحکام کو اہمیت دیتا ہے اور چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے اور دنیا کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کرنے کی امید رکھتا ہے۔
امریکہ نے ہمیشہ ایک چین کی پالیسی پر عمل کیا ہے اور باہمی احترام کے جذبے کے تحت چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے، دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو مناسب طریقے سے سنبھالنے اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا خواہاں ہے۔