اسلام آباد (لاہورنامہ)وفاقی وزیرتوانائی انجینئرخرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ کے کوئلے سے1980میگاواٹ بجلی کی پیداوارکاآغازہواجو ملکی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے.
موجودہ حکومت نے ملک میں 5063 میگاواٹ نئی بجلی سسٹم میں شامل کی ہے، وزیراعظم محمدشہبازشریف نے1263میگاواٹ کاافتتاح کیا ،سابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کرکے اس منصوبے کو تاخیرکا شکارکیا۔
پیر کو میڈیا سے گفتگو میں خرم دستگیر نے کہا کہ تھرکے کوئلے سے1980میگاواٹ بجلی کی پیداوارکاآغازہواجو ملکی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک،کروٹ اورکراچی میں بھی بجلی پیداوار کے منصوبوں کاا?غازہوا جس سے بجلی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے جیونی گوادر تک بجلی کی لائن کا منصوبہ شروع کیا گیا، تھر مٹیاری کی ٹرانسمیشن لائن کو مکمل کر کے چلایا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سکھی کناری ،لاہور نارتھ ٹرانسمیشن لائن کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ گزشتہ دورحکومت میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا گردشی قرضہ تھا، موجودہ حکومت کے دور میں اس میں نمایاں کمی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سی5نیوکلیئرپاورپلانٹ کے معاہدے پر دستخط ہوچکی ہیں اور شمسی توانائی کے منصوبوں کیلئے بھی فریم ورک بنالیاگیاہے جس سے آنے والی حکومت کو فائدہ ملے گا۔
خرم دستگیر نے کہا کہ 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ملک میں لوڈشیڈنگ کے حوالے سے صورتحال بہتررہی۔