پنجاب حکومت

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کو نواز شریف کی مرضی کے ڈاکٹرز اور ہسپتال سے علاج کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومت پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بڑی واضح ہدایات جاری کر دی ہیں کہ نواز شریف اور ان کے ڈاکٹرز جس ہسپتال اور جس ڈاکٹر کے پاس بھی علاج کرانا مناسب سمجھتے ہیں اس کے مطابق انہیں علاج کی سہولیات فراہم کی جائیں اور اگر وہ لندن یا کسی اور ملک سے بھی کوئی ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔

جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سروسز ہسپتال اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کا احاطہ تو ایک ہی ہے لیکن نواز شریف کو سروسز ہسپتال میں اس لیے رکھا گیا تھا کیونکہ وہاں وی آئی پی کمرے موجود ہیں جو پی آئی سی میں نہیں حالانکہ ان کا سارا علاج تو پی آئی سی نے ہی کرنا تھا لیکن پھر بھی اگر یہ لوگ کسی اور جگہ سے علاج کرانا چاہتے ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان ایف بی آر کے نظام کی درستگی پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں ٹیکس اکٹھا کرنے کا نظام درست ہونا چاہیئے، ایف بی آر میں ایک اہم اصلاحات تو ہم نے کر لی ہے جس میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بہت زیادہ کوششیں کیں اور ایک اہم کردار ادا کیا ہے، پہلے ایف بی آر کے پاس پالیسی اور فنکشن دونوں تھے لیکن اب پالیسی کو اس سے الگ کر دیا گیا ہے، اس ضمن میں ہم جتنی کامیابی چاہتے تھے وہ ابھی حاصل نہیں ہو رہی لیکن وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر اور وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اس حوالے سے اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں اور ہم پرعزم ہیں کہ بہت جلد بہتری آئے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے اور اداروں کی نجکاری کے حوالے سے بھی ہم اپنی پالیسی پر گامزن ہیں، پی آئی اے، پاکستان اسٹیل ملز اور پاکستان ریلوے کو بھی ہم نے نجکاری لسٹ سے نکال دیا ہے، حکومت وہ کام کرے گی جو ملک و قوم کے مفاد میں ہو گا، جناح کنونشن سنٹر، لاہور میں چنبہ ہاؤس اور کراچی میں قصر ناز جیسی حکومتی جائیدادیں ایسی ہیں جنہیں حکومت نہیں چلا سکتی اس لیے ان کی نجکاری کر رہے ہیں اور جو ادارے عوامی مفاد میں ہیں ان کی بہتری کے لیے کوشاں ہیں، ابھی تک ہونے والے کوئی ایک بھی تقرری ایسی نہیں جو سیاسی ہو، حکومت ہر کام میں میرٹ کو یقینی بنارہی ہے۔ صارفین کو آنے والے گیس کے زائد بلوں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ اضافی بلوں کے معاملے پر جامع تحقیقات ہوئی ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے اضافی بلوں کو اگلے بلوں میں ایڈجسٹ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی میں کمی تو ضرور آئی ہے لیکن ابھی ختم نہیں ہوئی اس لیے وزیراعظم عمران خان نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ہم نے اپنے اتفاق رائے کو قائم رکھنا ہے تاکہ دشمن کو ہماری یکجہتی کا ایک مضبوط پیغام جائے، یہی وجہ ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر ہونے والی کارروائیوں اور دیگر امور کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس کے سربراہ بھی شاید وزیراعظم عمران خان ہی ہوں جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان کو ساتھ لیکر چلا جائے گا اور ان سے مشاورت بھی کی جائے گی تاکہ قومی مسائل پر اتفاق رائے قائم رہے۔