لاہور(لاہورنامہ) ٹیلن گروپ آف کمپنیز کے چیئرمین،سیاسی رہنما چوہدری محمد سلیم بریار،احسن سلیم بریا ر سابق مشیر ٹریڈ و انوسٹمنٹ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے اہم منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری میں گزشتہ دہائی کے دوران چین سے 25.4ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔
سی پیک نے ایک جامع1+4کے تعاون کی ترغیب تشکیل دی ہے جس کے مرکز میں سی پیک اور گوادر رپورٹ،ٹرانسپورٹ کا بنیاد ی ڈھانچہ،توانائی اور صنعتی تعاون چار اہم شعبوں کے طور پر ہیں، سی پیک کے منصوبں نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جس سے 1,92,000 ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں.
مزید برآں سی پیک نے6,000میگا واٹ بجلی کی پیداوار،510کلومیٹر ہائی ویز کی تعمیر اور قومی ترسیلی نیٹ ورک کو88کلومیٹر تک پھیلانے میں سہولت فراہم کی ہے۔ سی پیک چین پاکستان تعاون میں اہم ترین منصوبہ ہے سی پیک نے نہ صرف پاکستان کی قومی ترقی اور علاقائی روابط میں اہم کردار ادا کیا بلکہ تعاون کے نئے شعبوں کو بھی دریافت کیا ہے جن میں زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکشن اور لوگوں کی بہبود شامل ہے.
سپیشل انوسٹمنٹ فیسلی ٹیشن کونسل،سی پیک منصوبے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کرینگے۔احسن سلیم بریار نے کہا کہ سی پیک و چینی سرمایہ کاری سے پاکستان کا منظر نامہ بدل گیا،ملک معاشی ترقی کی راہیں کھل گئیں۔سی پیک کے تحت،سپیشل اقتصادی زون سمیت اربوں ڈالر کے ترقیاتی منصوبوں کے نفاظ سے پاکستان کو سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوئے ہیں جس سے ملک کی علاقائی اور عالمی سطح پر ترقی ہوئی ہے۔
پاک چین سی پیک منصوبہ کی تکمیل سے پاکستان اپنی تجار ت اور نقل و حمل کے رابطے وسیع کرکے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے ہیں گوادر بندرگاہ سے تیز ترین ترسیل سے پاکستان کی دنیا بھر میں برآمدات میں اضافہ دوسرا مرحلہ صنعتی ترقی اور سالانہ پیداوار میں اضافہ کا بڑا ذریعہ ہوگا جس سے پاکستان صنعتی لحاظ سے ایک اہم ملک بن جائے گا۔