سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کا پارک ویو سوسائٹی کی درخواست پر چیئرمین سی ڈی اے سے رپورٹ طلب

اسلام آباد (لاہورنامہ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پارک ویو سوسائٹی کی درخواست پر چیئرمین سی ڈی اے سے پارک ویو سٹی کے تنازعے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ۔

منگل کو کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔دور ان سماعت پارک ویو سٹی کے وکیل نے این او سی معطلی کا حکم کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ۔ چیف جسٹس نے کہاکہ این او سی بحالی سے متعلق معاملہ تمام تنازعات کے حل کے بعد دیکھیں گے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ پارک ویو سٹی نے مارگلہ نیشنل پارک کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے،پارک ویو سٹی کے نیشنل پارک کی زمین پر تعمیراتی کام سے ماحولیاتی خطرات ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پارک ویو سٹی کے غیر قانونی قبضے میں زمین واگزار کرائی جانی چاہیے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ پارلیمنٹ کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ پارک یا جنگل کی زمین کسی اور مقصد کیلئے استعمال نا ہو۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ کیا وفاقی حکومت مزید ماحولیاتی تباہی کا انتظار کر رہی ہے؟ سی ڈی اے قدرتی مسکن کو تباہ کرنے والی ہاوسنگ سوسائٹی کو زمین کیسے دے سکتی ہے؟ سی ڈی اے نے زمین کے اجراء کے وقت ماحولیاتی تحفظ سے متعلق جائزہ کیوں نہیں لیا؟ ۔ ممبر سی ڈی اے پلاننگ نے کہاکہ پارک ویو سوسائٹی کسی نیشنل پارک کی زمین پر نہیں، پارک ویو پر بوٹینکل گارڈن کی زمین استعمال کا الزام بھی درست نہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ مطمئن ہیں تو پھر تنازعہ ہی ختم۔ عدالت نے کہاکہ بہتر ہو گا ایک ایسا ہی بیان چیئرمین سی ڈی اے کی جانب سے آجائے، سوسائٹی کو عبوری حکمنامے سے ملا ریلیف بھی برقرار رہے گا۔سی ڈی اے کو معاوضے کی عدم فراہمی کے شکایت کنندگان کو سننے کی ہدایت کی گئی ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے آئندہ سماعت سے پہلے تمام معاملات حل کرے۔ بعد ازاں کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔