بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ چینی فریق امریکہ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے کی شدید مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کرتاہے۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق قومی سلامتی کی آڑ میں امریکہ چین میں امریکی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری کو محدود کر رہاہے،جس کا اصل مقصد چین کو ترقی کے حق سے محروم کرنا اور اپنے تسلط پسند اور خود غرض مفادات کا تحفظ کرنا ہے، جو کہ معاشی جبر اور سائنسی و تکنیکی غنڈہ گردی ہے۔
امریکہ کا یہ اقدام مارکیٹ اکانومی اور منصفانہ مسابقت کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ یہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام، اور عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور چین- امریکہ اور یہاں تک کہ دنیا کے کاروباری حلقوں کے مفادات کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا غلط فیصلہ واپس لے، چین پر سرمایہ کاری کی پابندیاں اٹھائے اور چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کے لئے ایک اچھا ماحول پیدا کرے۔
وا ضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت امریکی اداروں کو چین کے سیمی کنڈکٹر اور مائیکرو الیکٹرانکس، کوانٹم انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے تر جمان نے تفصیلی جواب دیا۔