اسلام آباد (لاہورنامہ)پاکستان تحریک انصاف نے نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کو خط لکھ کرکہا ہے کہ عمران خان کو آئین اور جیل قوانین میں فراہم کردہ بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
خط پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کی جانب سے تحریر کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کور کمیٹی کی ایما پر نگران وزیر اعظم کو خط تحریر کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے نگران وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر آپ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ملک دستور کی مکمل تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ سابق حکومت نیریاستی اداروں کو آئین کے مطابق چلانے کی بجائے ، اپنی جگہ بنانے اور خود کو احتساب سے بچانے کیلئے ایک کے بعد دوسرا حربہ استعمال کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ حکمران گروہ کے اس طرزِ عمل نے ریاست کی بنیادوں کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ سابق وزیر نے کہاکہ سابق حکمرانوں نے تحریک انصاف کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کی نیت سے ریاستی اداروں کا بے دریغ استعمال کیا۔
سابق وزیر نے کہاکہ چیئرمین عمران خان کو اٹک جیل میں نہایت ناگفتہ بہہ اور انسانیت سوز حالات میں رکھا گیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عمران خان کی گرفتاری اور جیل میں ان سے روا رکھا جانے والا سلوک کسی بھی ملک کے انتظامی اور عدالتی نظام کے چہرے پر ایک بد نما داغ ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عمران خان کو آئین اور جیل قوانین میں فراہم کردہ بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ سابق وزیر نے کہاکہ عمران خان کو آئین اور جیل قواعد کے مطابق بنیادی حقوق کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں،شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پولیس کو بلا روک ٹوک گھروں اور املاک کو تباہ کرنے، عورتوں، بچوں، بوڑھوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے اختیارات دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے 10 ہزار سے زائد کارکنان پابند سلاسل ہیں، عدالتوں کے آئینی احکامات کی پیہم توہین جاری ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ملک کو پھر سے آئین و قانون کی راہ پر چلانے کا وقت آن پہنچا ہے۔ انہوںنے کہاکہ جمہوریت کی بنیاد شہریوں کے ووٹ کے حق پر استوار ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ دستور اسمبلی کی قبل از وقت تحلیل کی صورت میں 90 روز میں انتخابات کے انعقاد کا حکم دیتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ لہذٰا ہمارا پر اصرار مطالبہ ہے کہ آپ انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنائیں۔ انہوںنے کہاکہ مشترکہ مفادات کونسل کی جانب سے مردم شماری کے نتائج کی تاخیر سے منظوری کے بعد نئی حلقہ بندیوں کے معاملے کو انتخابات میں التوا کا بہانہ ہر گز نہیں بنایا جا سکتا۔
انہوں نے کہاکہ ہم مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انتخابات کی ساکھ کیلئے لازم ہے کہ فریقین کو انتخابی مقابلے کیلئے مساوی میدان فراہم کیا جائے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ موجود حالات میں آپ کا منصفانہ طرزِعمل جمہوری اقدار پر عوام کے اعتماد میں پختگی و تقویت کا موجب بنے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم آپ کو سونپے جانے والے اس عظیم فریضہ کی انجام دہی میں آپ کو اپنے تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔