جو ہا نسبر گ(لاہور نامہ)
چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ برکس ممالک بااثر ممالک ہیں ، جو دنیا کے امن و ترقی کی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ موجودہ اجلاس میں موجودہ بین الاقوامی صورتحال اور برکس تعاون سمیت معاملات پر تفصیل کے ساتھ تبادلہ کیا گیا اور بڑے پیمانے پر اتفاق رائے حاصل کیا گیا۔ سربراہی اجلاس اعلامیہ جاری کیا گیا اور نتیجہ خیز نتائج وصول ہوئے ہیں۔ ان خیا لات کا اظہار چینی صدر نے جوہانسبرگ میں 15 ویں برکس سربراہی اجلاس کی خصوصی پریس کانفرنس میں شرکت کرتے ہو ئے کیا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ پانچ ممالک کے رہنماؤں نے برکس میں شامل ہونے کے لیے سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات ، ارجنٹینا، ایران اور ایتھوپیا کو دعوت دینے پر اتفاق کیا۔ چین ان ممالک کو مبارک باد دیتا ہے اور موجودہ میزبان ملک جنوبی افریقہ اور صدر راما فوسا کی کوششوں کو خوب سراہتا ہے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ برکس کے رکن ممالک کے اضافے سے ترقی پزیر ممالک کے ساتھ اتحاد و تعاون کرنے کے لیے برکس کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔یہ عالمی برادری کی توقع اور نئے ابھرتے ہوئے مارکیٹ ممالک اور ترقی پزیر ممالک کے مشترکہ مفادات سے مطابقت رکھتا ہے۔ یہ برکس تعاون کا نیا نقطہ آغاز بھی سمجھا جاتا ہے اور برکس تعاون میکانزم کو نئی قوت فراہم کرے گا اور دنیا میں امن و ترقی کی قوتوں کو حوصلہ افزائی کرے گا۔یقین ہے کہ مشترکہ کوششوں کی بدولت برکس تعاون کا مستقبل روشن ہے۔ ہم ایک ساتھ مل کر نئے ابھرتے ہوئے مارکیٹ ممالک اور ترقی پزیر ممالک کے اتحاد و تعاون کا نیا باب شروع کریں۔
اجلاس میں 15 ویں برکس سربراہی اجلاس کے جوہانسبرگ اعلامیے کی منظوری دی گئی ۔