لاہور (لاہورنامہ) تحفظ ختم نبوت ہر کلمہ گو کے ایمان کا لازمی جزو ہے ۔ اس کے بغیر ایمان نامکمل ہے ۔ مگر کلمے کی بنیاد پر بننے والی مملکت میں تحفظ ختم نبوت کی جدوجھد کرنا باعث شرمندگی ہے ۔
اسلام آباد کے ایوانوں میں اور فیصلہ ساز اداروں میں ایسے افراد کی اکثریت ہے جو کہ اس مملکت خدادا کو سیکولر ریاست بنانے کے لیے قانون سازی کرتے ہیں ۔ عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اسی وقت ممکن ہو گا جب اسلام آباد کے ایوانوں میں اسلام کا راستہ کھولا جائے گا ۔
ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے جمعیت اتحاد العلماء کے زیر اہتمام منعقدہ ختم نبوت کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں انارکی بڑھتی جا رہی ہے ۔ ملک کا کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں ہے جس کی سمت درست ہو۔ خواہ وہ مذہبی اور دینی معاملات ہوں یا معاشی و معاشرتی ۔
ایسے میں علماء اکرام کی زمہ داری بڑھ چکی ۔ مسجد کے ممبر ؤ محراب کے ذریعہ قوم کی دینی و دنیاوی تربیت کے عمل کو تیز کرنے کی ضرورت ہے ۔ گزشتہ 76 سالوں میں ہم بہت سے تجربات کر چکے ہیں ۔ مگر ملک کے نظام کو پٹڑی پر چڑھانے کے ضروری ہے ہم قرآن وسنت سے اپنا رشتہ مظبوط کریں ۔
سودی نظام اللہ اور اسکے رسول سے جنگ ہے ۔ اور اسی وجہ سے ہم آئی ایم ایف کے غلام بن چکے ہیں ۔ عام آدمی اپنے بچوں کا پیٹ پالے یا بجلی گیس کے بل ادا کرے؟ اس استعماری نظام سے نجات کے لیے علماء اکرام اپنا کردار ادا کریں ۔
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق صاحب نے عوامی مسائل کے حل کے لیے تحریک کا آغاز کردیا ہے ۔ علماء اور عوام ہمارا ساتھ دیں تاکہ اس ظلم کے نظام سے نجات حاصل کی جا سکے ۔ تحفظ ختم نبوت کنونشن سے امیر جماعت اسلامی غربی لاہور عبدالعزیز عابد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علماء انبیاء کے وارث ہیں اور ان کی اولین زمہ داری ہے کہ وہ نوجوان نسل کو اسلامی اقدار و روایات سے روشناس کریں ۔
دجالی میڈیا کے ہتھیار سوشل میڈیا نے نوجوانوں کو گمراہی کا شکار کر دیا ہے ۔ جماعت اسلامی اسلامی اقدار کے فروغ کے لیے کوشاں ہے ۔ علماء نے ہمیشہ اس کے لیے کوششیں کی ہیں ۔ آج بھی اگر اس معاشرے میں کوئی دینی اقدار ہیں تو وہ علماء اکرام کی محنت کی بدولت ہیں ۔
تحفظ ختم نبوت کنونشن سے شیخ الحدیث مولانا عبد المالک ، مولانا عبد الشکور راشد ، صدر جمعیت اتحاد العلماء لاہور مولانا مختار خان سواتی ، قاری وقار چترالی ، نائب امیر لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد، میزبان کنونشن میاں ظہور احمد وٹو اور دیگر علماء اکرام نے بھی خطاب کیا ۔