بیجنگ (لاہورنامہ)مشرقی ایشیا سمٹ میں امریکہ کے نمائندوں نے تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین جیسے امور پر چین پر غیر معقول الزامات لگائے۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے نمائندے نے حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے چین پر بے بنیاد الزامات لگائے، چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اسے کبھی قبول نہیں کرے گا۔
ترجمان نے زور دے کر کہا کہ امور تائیوان خالصتاً چین کے اندرونی معاملات ہیں۔ "تائیوان کی علیحدگی” سے متعلق سرگرمیاں اور بیرونی طاقتوں کی ملی بھگت آبنائے تائیوان کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ امور تائیوان کو چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے لیے استعمال کرنا بند کرے اور آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
چین اور آسیان ممالک "ساؤتھ چائنا سی کوڈ آف کنڈکٹ” پر مشاورت کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں۔ خطے سے باہر کے ممالک کو چاہیے کہ وہ علاقائی ممالک کی جانب سے بحیرہ جنوبی چین کے ضوابط پر بات چیت اور بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کی کوششوں کا احترام کریں۔
ترجمان نے کہا کہ موجودہ مشرقی ایشیا سمٹ سے ظاہرہوا ہے کہ ممالک کی اکثریت تعمیری بات چیت اور دوستانہ مشاورت کے ذریعے تعاون کو مضبوط بنانےاور مشترکہ طور پر علاقائی ترقی کا مرکز بنانے کی وکالت کرتی ہے ۔ امریکہ کے متعلقہ اقدامات تعاون کی فضا کو نقصان پہنچاتے ہیں اور مشرقی ایشیائی تعاون اور علاقائی استحکام میں خلل ڈالنے والے اور تباہ کرنے والے کے طور پر امریکہ کے حقیقی چہرے کو پوری طرح بے نقاب کرتے ہیں۔ اجلاس میں کسی نے بھی امریکہ کے غلط نظریات کی پذیرائی نہیں کی۔