اساتذہ کو عزت و تکریم

کوئی بھی قوم اساتذہ کو عزت و تکریم دیئے بغیر ترقی نہیں کر سکتی، سعدیہ راشد

لاہور (لاہورنامہ) صدر ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان محترمہ سعدیہ راشد نے”احترام اساتذہ” کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ کوئی بھی قوم اساتذہ کو عزت و تکریم دیئے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ۔ اور نہ ہی کوئی مہذب معاشرہ وجودمیں آسکتاہے۔

شعبہ تدریس سے وابستہ افراد ذہنوں میں علم کے چراغ جلاتے ہیں اور اندھیروں کو اجالوں سے منور کرنے کا عظیم فریضہ انجام دیتے ہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹرسمیحہ راحیل قاضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرور کائنات حضرت محمد ﷺ نے اپنے آپ کو معلم قرار دے کر استاد کا مقام بلند کردیا ہے۔

اسلام نے استاد کو روحانی باپ کا درجہ دیا ہے۔ اس سے استاد کی قدرو منزلت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ فروغ تعلیم کے لیے مصروف عمل یہ طبقہ نسل نو کو علم سے آشنا کرنے کے ذمہ داری نبھانے کے ساتھ ساتھ تربیت کے ذریعے کسی بھی معاشرے کی تشکیل معاشرتی اقدار کے تحفظ اور بچوں اور نوجوانوں کے اخلاق سنوارنے کے فرائض بھی ادا کرتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ مہذب معاشروں میں اساتذہ کی بے حد تکریم کی جاتی ہے کہیں استاد کو دیکھ کر ٹریفک ساکت و جامد ہو جاتی ہے تو کہیں ان کے سائے پر پاؤں رکھنا بھی بے ادبی اور گستاخی تصور کیا جاتا ہے اساتذہ کا دل جمی خلوص اور پوری ذمہ داری کے ساتھ اپنا فریضہ ادا کرنا اور جواب میں قوم کی طرف سے ان کا احترام فرض ہے.

جو اقوام اور معاشروں کو عظمت عطا کرتے ہیں اگر اس تناظر میں ہم اپنے ملک کی صورتحال دیکھیں تو شدید مایوسی ہوتی ہے ہمارے ہاں استاد اس تقریم سے کیوں محروم ہے جو اسے مہذب سماجوں میں حاصل ہے ۔ہمارے ہاں اساتذہ کو معمولی تنخواہیں دی جاتی ہیں۔فکر معاش کے چکر میں وہ اپنے فرائض منصبی سے غافل ہو کر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔

اپنے معاوضہ بڑھانے کے لئے سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں۔اساتذہ کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے تاکہ وہ اپنی مکمل توجہ قوم کے معماروں کی تعلیم تربیت پر دے کرترقی یافتہ اور مہذب معاشرے کی بنیاد رکھ سکیں۔شوریٰ ہمدرد کے اجلاس سے جسٹس (ر) ناصرہ اقبال،پروفیسر ڈاکٹر میاں محمد اکرم،عمر ظہیر میر،قیوم نظامی ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔