سرگودھا (لاہورنامہ) آسٹریلین سنٹر فار انٹرنیشنل ایگری کلچر پراجیکٹ کے تعاون سے شعبہ ایگری ایکسٹینشن کالج آف ایگری کلچر یونیورسٹی آف سرگودھا کے زیر اہتمام ایک روزہ بین الاقوامی ورکشاپ بعنوان ”آنے والے کنو کے سیزن کے لئے فارم سے صارفین تک مل کر کام کرنا اور معیار کو بہتر بنانا“کا اہتمام کیا گیا۔
ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد پاکستان کی سٹرس انڈسٹری میں مستقبل کی ترقی کو برقرار رکھنانیز چھوٹے کسانوں کی فلاح بہبود میں بہتری اور سٹرس کے حوالے سے کام میں جدت اور نکھار لانا تھا۔ ورکشاپ میں ہارٹیکلچر سپلائی چین سروسز آسٹریلیا کے ماہر زراعت اور زرعی سائنسدان ڈاکٹر جیرالڈ میک ایویلی نے بطورریسورس پرسن شرکت کی.
جبکہ پاکستان میں آسٹریلین سنٹر انٹرنیشنل ایگری کلچر کے کنٹری منیجر ڈاکٹر منور رضا کاظمی نے بھی زرعی ماہرین، کسانوں اور طالبعلموں کو خصوصی لیکچر دئیے۔ عالمی معیار کی اس ورکشاپ میں دیگر یونیورسٹیوں سے اساتذہ، ماہرین زراعت اور محکمہ زراعت کے افسران، کاشتکار اور سٹرس مل مالکان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جیرالڈ میک ایویلی نے کہا کہ کنو کے حوالے سے پاکستان بالخصوص سرگودھا بہت اہمیت کا حامل علاقہ ہے جس کی کاشتکاری اور پراسیسنگ کو جدید خطوط پر استوار کرکے نہ صرف پیداوار میں غیر معمولی اضافہ کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے کثیر زرمبادلہ بھی کمایا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالج آف ایگری کلچر یونیورسٹی آف سرگودھا نے جو پراجیکٹس لگائے ہیں وہ بہت اہمیت کے حامل ہیں اور ہمارا ادارہ اس سلسلے میں زرعی کالج کے اساتذہ اور زرعی ماہرین کے ساتھ مل کر نئے پراجیکٹس شروع کریگا۔
ڈاکٹر منور رضا کاظمی نے ورکشاپ کے شرکاء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایگری کلچر ایک مکمل عملی شعبہ ہے جس میں ہم نے موسمیاتی تبدیلیوں، بیماریوں اور دیگر چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک ٹھوس منصوبہ بندی اور جامع پالیسی بنانی ہے۔ اس سلسلے میں اے سی آئی اے آر نے ایسا تحقیقی کام کیا ہے جس سے دیگر اجناس کی طرح سٹرس کی پیداوار میں بہت اضافہ ہوگیا ہے۔
ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے شعبہ ایگری ایکسٹیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر اعجاز اشرف نے کہا کہ ہمارا شعبہ کسانوں کی بہتری اور فلاح کے لئے نئے پروگرام ترتیب دیتا ہے اور ہمارے زرعی ماہرین مختلف علاقوں میں جاکر ایگری کلچر ایکسٹیشن پروگرام کے تحت انہیں تربیت و رہنمائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے اس موقع پر کسانوں اور حاضرین کو بتایا کہ وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس کی ہدایت پر ہمارا شعبہ مستقبل میں بھی ایسی مزید ورکشاپس کا انعقاد کرے گا۔
اس موقع پر ڈاکٹر صائمہ صدف، ڈاکٹر محمد احسن قریشی، راحیلہ اسحاق، پروفیسر ڈاکٹر احمد ستار خان، ڈاکٹر راحیل انور، ڈاکٹر سائرہ، ڈاکٹر ریحان ریاض، ڈاکٹر بشارت علی سلیم، ڈاکٹر عبدالرحمن اور رضا سالک نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ اس موقع پر زرعی ماہرین کے درمیان مختلف زرعی موضوعات پر باہمی گفتگو اور پراجیکٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قبل ازیں آسٹریلیا سے آئے ہوئے ماہر زراعت ڈاکٹر جیرالڈ میک ایویلی اور کنٹری منیجرڈاکٹر منور رضا کاظمی نے ڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر پروفیسر ڈاکٹر اطہر ندیم، پرنسپل کالج آف ایگری کلچر پروفیسر ڈاکٹر ظفر حیات اور ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر احمد رضا بلال سے خصوصی ملاقات کی اور مختلف زرعی و تحقیقی پراجیکٹس پر باہمی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر پروفیسر ڈاکٹر اطہر ندیم نے کالج آف ایگری کلچر اور یونیورسٹی آف سرگودھا کے تعلیمی، تحقیقی اور تعمیری پراجیکٹس کے حوالے سے بریفنگ دی اور بتایا کہ یونیورسٹی اپنے طالبعلموں کو اکیسویں صدی کے تقاضوں کے ہم آہنگ تعلیم دے رہی ہے اور ہمارے وائس چانسلر کا وژن اکیڈمک اور اندسٹری کے روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے ڈاکٹر جیرالڈ میک ایویلی کو یونیورسٹی کی طرف سے یادگاری سوینیئر بھی پیش کیا۔