لاہور (لاہورنامہ) وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ ورلڈ بینک اور دیگر ادارے پنجاب میں پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری کے لئے 181 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کریں گے۔
نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کے لئے یہ امداد چار سال کے دوران مہیا کی جائے گی۔اس رقم سے پنجاب کے عوام کو صحت کی ضروری سہولتوں کی فراہمی کے نظام کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ ٹی بی کے خاتمے کے لئے دیہاتی علاقوں میں گھر گھر جا کر لوگوں کی بلغم کے سیمپل اکٹھے کئے جائیں گے اور مریضوں کا علاج کیا جائے گا۔
پنجاب میں دو سال سے کم عمر کے 95 فیصد بچوں کی ویکسینیشن اور ایمونائزیشن یقینی بنائی جائے گی۔ اس کے علاوہ تشویشناک حالت والے نوزائیدہ بچوں کو علاج کے لئے ایک سے دوسرے شہر منتقل کرنے کے لئے جدید آلات سے لیس ایڈوانس ایمبولینس گاڑیاں خریدی جائیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے تین ہزار سے زیادہ بنیادی مراکز صحت اور دیہاتی ہیلتھ سنٹرز میں الیکٹرانک میڈیکل ریکارڈ سسٹم رائج کیا جائے گا۔ان مراکز میں آنے والے تمام مریضوں اور ان کی بیماریوں کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔
سرکاری مراکز صحت کے لیبارٹری ٹیسٹوں کی رپورٹیں بھی ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی۔ پنجاب میں طبی سہولتوں کا معیار بہتر بنانے کے لئے ہیلتھ کونسلز کو اضافی بجٹ دیا جائے گا۔
وزیر پرائمری ہیلتھ ڈاکٹر جمال ناصر سے ورلڈ بینک اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے وفد نے ملاقات کی۔وفد میں گلوبل فنانسنگ فسیلیٹی، گلوبل الائنس فار ویکسینیشن اور بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاو ¿نڈیشن کے نمائندے بھی شامل تھے۔ اجلاس میں سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر الیاس گوندل اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی کی۔