فوجداری مقدمہ

علی ظفر کی میشا شفیع کےخلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کی درخواست

پاکستانی گلوکار و اداکار علی ظفر نے خود پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگانے والی ادکارہ و گلوکارہ میشا شفیع کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر کردی۔

اس سے قبل علی ظفر نے میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانے کا قانونی نوٹس بھجوایا تھا۔

علی ظفر نے اپنے وکلا رانا انتظار اور امبرین قریشی کی وساطت سے دائر درخواست میں کہا کہ ’میشا شفیع نے عدالت میں ہتک عزت کے جواب میں جھوٹ بولا‘۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ’عدالت میشا شفیع کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کا حکم دے‘۔

اس حوالےسے مزید بتایا گیا کہ علی ظفر نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ’گلوکارہ نے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی‘۔

درخواست میں طلبہ کیا گیا کہ ’عدالت فوجداری مقدمہ درج کرکے میشا شفیع کو سزا سنائے‘۔

خیال رہے کہ 19 اپریل 2018 کو میشا شفیع نے اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے الزام عائد کیا کہ انہیں علی ظفر نے متعدد بار ایسے وقت میں جنسی طور پر ہراساں کیا، جب وہ خود کفیل اور معروف گلوکارہ و اداکارہ بن چکی تھیں۔

میشا شفیع کا کہنا تھا کہ علی ظفر نے انہیں اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ 2 بچوں کی ماں بن چکی تھیں۔

میشا شفیع کی جانب سے الزامات عائد کیے جانے کے بعد علی ظفر نے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ انہیں خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف جاری مہم ’می ٹو‘ کا پتہ ہے اور انہیں اندازہ ہے کہ وہ کیوں اور کس لیے ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ وہ شادی شدہ اور جواں سالہ بیٹی اور بیٹے کے والد ہیں اور انہیں خواتین کی اہمیت و عزت کا بخوبی اندازہ ہے۔

خیال رہے کہ میشا شفیع کے بعد معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن اور اداکارہ عائشہ عمر نے بھی انکشاف کیا تھا کہ انہیں بھی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ہراساں کیا گیا۔

تاہم ان دونوں اداکاراؤں نے یہ نہیں بتایا تھا کہ انہیں کن افراد نے ہراساں کیا۔

پاکستانی شوبز انڈسٹری میں خواتین کو ہراساں کیے جانے کی خبریں سامنے آنے کے بعد شوبز شخصیات کی رائے بھی تقسیم نظر آتی ہے، کچھ لوگ خواتین کی حمایت تو کچھ لوگ الزام میں آنے والے افراد کی حمایت کر رہے ہیں۔