بیجنگ (لاہورنامہ) چائنا فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ نے ستمبر کے لئے عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس جاری کیا۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس میں اضافہ جاری ہے ، لیکن انڈیکس کی سطح اب بھی 50٪ سے نیچے ہے ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی معیشت نے مسلسل کمزور بحالی کا رجحان ظاہر کیا ہے اور بحالی کو اب بھی مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
رپورٹ سے ظاہر ہوا ہے کہ چین کا مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس مسلسل پانچ ماہ تک 50 فیصد سے نیچے رہنے کے بعد توسیعی علاقے میں واپس آ گیا ، مسلسل چار ماہ تک ماہ بہ ماہ اضافہ ہوا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی معاشی بحالی میں بہتری آرہی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے حال ہی میں ایشین ڈویلپمنٹ آؤٹ لک 2023 کے لیے ایک ضمنی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں ایشیا بحرالکاہل خطے کی ترقی پذیر معیشتوں کے بارے میں امید کا اظہار کیا گیا ، جن کی رواں سال 4.7 فیصد شرح نمو متوقع ہے ۔ان میں سے چین کی معیشت 4.9 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بھی نوٹ کیا جانا چاہیے کہ ڈالر کی شرح سود میں اضافہ، طلب میں کمی اور افراط زر کے دباؤ جیسے مسائل بھی ایشیائی ترقی پذیر معیشتوں کو پریشان کر رہے ہیں اور جاپان اور جنوبی کوریا میں مینوفیکچرنگ کے اتار چڑھاؤ کا رجحان تبدیل نہیں ہوا ہے۔