بیجنگ (لاہورنامہ) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین اور ارجنٹائن کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور زرعی مصنوعات میں تجارت بڑھانے کو فرو غ دینا چا ہئے۔
اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق چینی صدر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بیلگرانو فریٹ ریلوے کے اپ گریڈیشن منصوبےکی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ یہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے تحت چین اور ارجنٹائن کے درمیان نقل و حمل کے شعبے میں تعاون کا ایک اہم منصوبہ ہے۔
چینی میڈ یا نے بتا یا ہے کہ ارجنٹائن دنیا میں چین سے انتہائی دوری پر واقع ممالک میں سے ایک ہے. ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس سے 70 کلومیٹر سے زائد فاصلے پر واقع ارجنٹائن ریپبلک اسٹیٹ مینور میں راول مونیٹا کو نو سال قبل کا وہ منظر اچھی طرح یاد ہے جب 19 جولائی 2014 کو چینی صدر شی جن پھنگ ان کے گھر تشریف آئے ۔
اپنے دورے کے دوران صدر شی جن پھنگ نے چین اور ارجنٹائن کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور زرعی مصنوعات میں تجارت بڑھانے کا عزم ظاہر کیا۔ ارجنٹائن وسائل سے مالا مال ہے اور اسے "دنیا کے اناج اور گوشت کے گودام” کے طور پر جانا جاتا ہے.
تاہم ، پسماندہ ریلوے اور مہنگے نقل و حمل کے اخراجات کی وجہ سے ، ارجنٹائن کی زرعی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی برتری کھو چکی تھیں۔