راولپنڈی(لاہورنامہ)خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے خواتین پر زور دیا کہ وہ چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے کے لئے اور ماہ 5 منٹ کیلئے خود اپنا معائنہ کریں تاکہ چھاتی کے کینسر کے ابتدائی مرحلے کا پتہ لگانے میں مدد مل سکے اور اس سے ہزاروں خواتین کی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔
وہ پیر کو بہبود ایسوسی ایشن راولپنڈی کے زہراہتمام بریسٹ کینسر آگاہی مہم کے سلسلے میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہی تھیں۔ خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی وجہ سے 44000 اموات ایک تشویشناک صورتحال ہے اس کو کم کرنے کے لئے اس بیماری کی جلد تشخیص کے بارے میں مسلسل آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے چھاتی کے سرطان کے بارے میں ممنوعات سے بچنے کے بارے میں عام لوگوں کو حساس بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔بیگم ثمینہ علوی نے بتایا کہ دنیا میں مجموعی طور پر چھاتی کے کینسر سے صحت یاب ہونے کی شرح 98 فیصد ہے تاہم انہوں نے پاکستان میں کینسر کی تشخیص کے لئے
میموگرافی کی ناکافی سہولیات کی وجہ سے اموات کی شرح بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر عمر کی خواتین بشمول 12ـ14 سال کی نوعمر لڑکیوں میں بھی چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہو رہی ہے۔انہوں نے خواتین اور لڑکیوں پر زور دیا کہ وہ خود معائنہ کرنے کا طریقہ سیکھیں اور اپنے حلقے میں کم از کم 20 دیگر خواتین کے درمیان اس بات کو پھیلائیں۔
انہوں نے بہبود مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال کے لیے اپنے خاندان کی جانب سے 500000 روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے معذور افراد کی شمولیت، ذہنی صحت اور خواتین کے لیے ہراسانی سے پاک ماحول کو یقینی بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے معذور افراد کو تعلیم اور روزگار کی سہولیات فراہم کرنے اور انہیں معاشرے میں مرکزی دھارے میں لانے پر زور دیا۔پاکستان آرمی میں ملک کی پہلی تھری سٹار خاتون جنرل لیفٹیننٹ جنرل (ر) نگار جوہرنے کہا کہ دنیا میں آٹھ میں سے ایک خاتون چھاتی کے کینسر سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہے جو کہ ایک خوفناک صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صحت کی خدمات عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے عالمی صحت کے ہدف کے مطابق چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات کو 25 فیصد تک کم کرنے پر مرکوز ہیں۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومتی سطح پر، ریڈیو گرافی، میموگرافی اور جین میوٹیشن ٹیسٹنگ سمیت تشخیصی طریقوں میں بہتری آئی ہے۔
تاہم انہوں نے ملک کے کونے کونے میں رہنے والی خواتین کے درمیان پیغام کو موثر طریقے سے پھیلانے میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کی شمولیت پر زور دیا۔بہبود ایسوسی ایشن آف پاکستان کی صدر عابدہ ملک نے کہا کہ غیر منافع بخش تنظیم پانچ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ہنر مندی، تعلیم اور صحت کے ذریعے معاشی بااختیار بنانے کے منصوبوں کے ذریعے ملک کی نسلوں کی مدد کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن پہلے ہی آئوٹ ڈور طبی خدمات فراہم کر رہی ہے جبکہ پسماندہ افراد کے لیے 100 بستروں پر مشتمل ہسپتال تیار ہو رہا ہے۔ڈاکٹروں، ماہرین نفسیات اور چھاتی کے کینسر سے بچ جانے والے ایک پینل ڈسکشن نے بریسٹ کینسر کی جلد تشخیص کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔