اقوام متحدہ (لاہورنامہ) چین اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فلسطین اسرائیل تنازع پر بند کمرے میں ہنگامی مشاورت کی۔ اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے رواں ماہ کے لیے سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے اجلاس کی صدارت کی۔
منگل کے روز ملاقات کے بعد چانگ جون اور اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل مندوب نے مشترکہ طور پر صحافیوں سے ملاقات کے دوران غزہ کی پٹی میں اسپتالوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کے اداروں اور دیگر شہری تنصیبات پر اسرائیل کے مسلسل حملوں پر گہری تشویش ظاہر کی۔
انہوں نے کہا کہ ایک تباہ کن صورتحال کے پیش نظر سلامتی کونسل کو بامعنیٰ اور قابل نفاذ قراردادوں کو منظور کرنے کے لئے فوری طور پر کام کرنا چاہئے۔دونوں سفیروں کی جانب سےفوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ جامع، تیز رفتار اور محفوظ انسانی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے. انہوں نے تنازع کے فریقین پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک پر زور دیا کہ کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے احترام کی اہمیت کو اجاگر کریں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے بھی اپنی یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے چین متعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ سلامتی کونسل کو ذمہ دارانہ اقدامات اپنانے ، جنگ بندی کے لیے مثبت اور تعمیری کردار ادا کرنے، انسانی صورتحال میں بہتری لانے اور فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پائیدار امن کے حصول کے لئے دو ریاستی حل اپنانے پر زور دیا جا سکے۔