بیجنگ (لاہورنامہ) 2023 ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کی ووچن سمٹ کی اطلاعات کے مطابق 2012 سے 2022 تک چین کی ڈیجیٹل معیشت کا پیمانہ 11 ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 50.2 ٹریلین یوآن ہو گیا ہے۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق گزشتہ دہائی کے دوران ، چین کے نیٹ ورک انفراسٹرکچر میں بہت بہتری آئی ہے ، براڈ بینڈ نیٹ ورکس کی اوسط ڈاؤن لوڈ کی رفتار میں تقریباً 40 گنا اضافہ ہوا ہے .
اور دنیا کا سب سے بڑا فائیو جی نیٹ ورک تعمیر کیا گیا ہے۔ دسمبر 2012 سے جون 2023 تک چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 564 ملین سے بڑھ کر 1.079 ارب ہوگئی۔ ڈیجیٹل تیکنیکی اختراعات کی کھپت اور آن لائن فروخت میں نمایاں پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔
رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں ملک بھر میں آن لائن خوردہ فروخت 10.8 ٹریلین یوآن رہی ، جو 11.6فیصد کا اضافہ ہے۔ اس سال جون تک ، چین میں آن لائن طبی سہولیات سے استفادہ کرنے والی صارفین کی تعداد 364 ملین تک پہنچ گئی ، جو انٹرنیٹ صارفین کی کل تعداد کا 33.8فیصد ہے ، اور طبی خدمات زیادہ آسان ، مؤثر اور اعلیٰ معیار کی ہیں۔