اسلام آباد: سرکاری دستاویزات کے مطابق اہم و سرکردہ سیاستدانوں کی حالیہ سالوں میں زراعت اور دیگر ذرائع سے کل آمدن میں کمی و بیشی کے ساتھ واضح فرق سامنے آیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی 2015 میں کل آمدن 3 کروڑ 56 لاکھ روپے تھی جو 2016 میں کم ہوکر 1 کروڑ 29 لاکھ ہوئی اور 2017 میں یہ مزید کم ہوکر صرف 47 لاکھ پہنچ گئی۔2015 میں عمران خان کی آمدن کا بڑا حصہ ان کے اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع 2 کروڑ کے فلیٹ کی فروخت سے حاصل ہوا تھا جبکہ 98 لاکھ انہوں نے بیرون ممالک سے رقم کی مد میں ملے تھی۔دستاویزات میں 34 لاکھ ان کی زراعت سے آمدنی، رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے تنخواہ کی مد میں 9 لاکھ 21 ہزار روپے، پی ایل ایس منافع 7 لاکھ 62 ہزار روپے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی پنشن4 لاکھ 10 ہزار روپے بتایا گیا۔رواں سال ان کی کل آمدنی کم ہوکر 1 کروڑ 29 لاکھ ہوگئی جس میں سے انہوں نے 74 لاکھ روپے صرف غیر ملکی خدمات سے حاصل کیے۔ان کی زرعی آمدنی میں بھی کمی سامنے آئی جو گزشتہ سال 34 لاکھ کے مقابلے میں اس سال 33 لاکھ ہوئی۔انہوں نے رکن قومی اسمبلی ہونے کی حیثیت سے9 لاکھ 54 ہزار روپے تنخواہ لی، پی ایل ایس منافع میں انہیں 7 لاکھ 33 ہزار روپے ملے اور پی سی بی کی پینشن 5 لاکھ 40 ہزار روپے ملی۔2017 میں عمران خان کی زرعی آمدنی اور پی ایل ایس منافع میں کمی سامنے آئی جو بالترتیب گزشتہ سال کے 33 لاکھ سے 23 لاکھ اور 7 لاکھ 33 ہزار سے 67 ہزار 620 روپے ہوگئے تھے۔رکن قومی اسمبلی ہونے کی حیثیت سے ان کی تنخواہ میں 18 لاکھ کا اضافہ ہوا اور پی سی بی کی پنشن کی مد میں انہیں 5 لاکھ 40 ہزار روپے ملے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و (ن) لیگ کے صدر محمدشہباز شریف کی کل آمدنی میں مسلسل اضافہ دیکھا گیا جو 2015 میں 76 لاکھ تھی، 2016 میں 95 لاکھ ہوئی اور 2017 میں 1 کروڑ سے بھی زائد رہی۔تاہم ان کی زرعی آمدنی میں کمی سامنے آئی جو 2015 میں 65 لاکھ، 2016 میں 50 لاکھ اور 2017 میں مزید کم ہوکر 35 لاکھ رہ گئی تھی جبکہ ان کی زمینوں میں بھی اس عرصے میں اضافہ سامنے آیا جو 585 کنال سے بڑھ کر 673 کنال ہوگئی۔ان کے بیٹے حمزہ شہباز ان سے زیادہ امیر ہیں کیونکہ ان کی زرعی آمدنی سمیت کل آمدنی دونوں میں ہی اضافہ سامنے آیا۔
حمزہ شہباز کی 2015 میں کل آمدن 1 کروڑ 91 لاکھ تھی، 2016 میں یہ 2 کروڑ 15 لاکھ اور 2017 میں یہ 2 کروڑ 54 لاکھ روپے رہی۔ان کی 154 کینال کی زمین سے زرعی آمدنی 2015 میں 20 لاکھ سے معمولی حد تک زیادہ رہی تھی تاہم 2017 میں ان کی زمین میں کمی کے باوجود ان کی زرعی آمدنی میں واضح تبدیلی سامنے آئی جسے 35 لاکھ روپے کے قریب بتایا گیا۔
سابق صدر آصف علی زرداری کی زرعی آمدن جو ان کی کل آمدن کا زیادہ تر حصہ ہے، 2015 میں 10 کروڑ 50 لاکھ سے بڑھتے ہوئے 2016 میں 11 کروڑ 40 لاکھ اور 2017 میں 13 کروڑ 40 لاکھ تک پہنچ گئی۔ان کے پاس 7 ہزار 748 ایکڑ زمین ہے جن میں سے 349 ایکڑ ان کی ذاتی ملکیت میں ہیں اور دیگر 7 ہزار 399 ایکڑ لیز شدہ زمین ہے۔ان کے دیگر ذرائع سے آمدنی 2015 میں 76 لاکھ 60 ہزار رہی تھی جو 2016 میں 82 لاکھ 40 ہزار ہوئی اور عام انتخابات سے قبل سال میں وہ 97 لاکھ 50 ہزار رہی۔ان کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری پاکستان اور دیگر ممالک میں اثاثوں کے اعتبار سے ان سے امیر نظر آئے تاہم وہ آمدن میں ان سے کم رہے۔
بلاول زرداری کی 2015 میں کل آمدن 2 کروڑ 30 لاکھ رہی جس میں 34 لاکھ کرائے کی مد میں آمدن تھی اور 2 کروڑ سے زائد انہوں نے زراعت کی مد میں کمائے تھے۔ان کی کل آمدن میں ایک سال میں 100 فیصد اضافہ سامنے آیا جو 2 کروڑ 30 لاکھ سے بڑھ کر 2016 میں 4 کروڑ 73 لاکھ ہوگئی۔
ریکارڈ کے مطابق ان کی آمدن میں اضافہ زراعت اور کرائے کی مد میں آمدن کے علاوہ 1 کروڑ 66 لاکھ روپے کے غیر ملکی آمدن سے ہوا۔2016 میں ان کی زرعی آمدن 2 کروڑ سے بڑھ کر 2 کروڑ 66 لاکھ ہوئی کرائے کی مد میں آمدن 34 لاکھ 50 ہزار سے بڑھ کر 41 لاکھ 40 ہزار ہوئی۔ان کی غیر ملکی آمدن میں کمی سامنے آئی جو 2016 میں 1 کروڑ 66 لاکھ سے کم ہوکر 2017 میں 1 کروڑ 63 لاکھ ہوئی جبکہ زرعی آمدن بغیر کسی تبدیلی کے 2 کروڑ 66 لاکھ رہی۔ان کی کرائے کی مد میں سالانہ آمدنی میں 2017 میں انتہائی معمولی سی کمی واقع ہوئی جبکہ 2017 میں ان کی آمدنی کا ایک اور ذریعہ بھی بڑھا اور انہوں نے بینک منافع کے ذریعے 1 لاکھ 73 ہزار روپے کمائے۔