اسلام آباد (لاہورنامہ)سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 28 نومبر کو اسلام آباد کے فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس (ایف جے سی) میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کی، شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری، خالد یوسف عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی کاپی کدھر ہے، عدالتی عملے نے ہائی کورٹ کی کاپی عدالت کو فراہم کی۔
فیصلے کی کاپی ملنے کے بعد عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو 28 نومبر بروز منگل کو فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کے اندر موجود عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم کا ٹرائل اب 29 اگست سے پہلے کی پوزیشن سے آگے بڑھے گا۔
اس سے قبل استغاثہ کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے پاس اب سائفر کیس کی سماعت مکمل کرنے کے لیے چار ہفتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقدمے کی سماعت 30 دن کے اندر مکمل ہو جائے گی.
عدالت کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے ایک ہفتہ درکار ہوگا اور تین ہفتوں میں گواہوں اور ملزمان کی گواہی ریکارڈ کرنے کے لیے کافی وقت ہوگا۔واضح رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں جاری جیل ٹرائل کے خلاف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی انٹراکورٹ اپیل کو منظور کرتے ہوئے جیل ٹرائل کا 29 اگست کا نوٹی فکیشن غیرقانونی قرار دے دیا تھا۔