بیجنگ (لاہورنامہ) "چینی طرز کی جدید کاری کے عمل میں سنکیانگ میں انسانی حقوق کی اعلیٰ معیار کی ترقی کافروغ” 2023 نظریاتی سیمینار اور سٹوریز شیئرنگ سیشن چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کے شہر ارومچی میں منعقد ہوا۔ سیمینار کے دوران، بلیو بک "سنکیانگ میں انسانی حقوق کے قانونی تحفظ پر رپورٹ” کو باضابطہ طور پر جاری کیا گیا۔
سیمینار میں شریک ماہرین اور اسکالرز نے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی ترقی کے حوالے سے اپنے تجربات شیئر کئے۔ نمائندوں نے کہا کہ حقیقت سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ سنکیانگ میں انسانی حقوق کی ترقی نہ صرف چین کے قومی حالات اور سنکیانگ کی صورتحال ، بلکہ تمام عوام کی توقعات اور انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کے بنیادی تجربات سے مطابقت رکھتی ہے۔
چینی عوام ہی سنکیانگ میں انسانی حقوق کی صورت حال اور ترقی کے بارے میں بہتر طور پر جانتے ہیں۔ گزشتہ دس سالوں میں سنکیانگ کی جی ڈی پی 2013 میں 0.84 ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 2022 میں 1.77 ٹریلین یوآن ہو گئی ہے، اور رہائشیوں کی فی کس ڈسپوزایبل آمدنی 2013 میں 13,700 یوآن سے بڑھ کر 27,000 یوآن ہو گئی ہے، جو اس علاقے میں ایک بہترین معاشی ترقی کی جانب اشارہ کرتی ہے۔
سیمینار کے دوران بلیو بک "سنکیانگ میں انسانی حقوق کے قانونی تحفظ پر رپورٹ” کی نقاب کشائی کی تقریب بھی منعقد ہوئی۔