ثمر باغ (لاہورنامہ)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ خاندانوں کی حکمرانی اور باریوں کے راستے بند، عوام بیدار ہوچکے۔ خاندانوں پر مشتمل سیاسی جماعتیں سٹیٹس کو برقرار رکھنا چاہتی ہیں، اختیارات عوام کو منتقل ہوتے دیکھنا انہیں ڈراؤ نے خواب کی طرح لگتا ہے۔
جماعت اسلامی سمجھتی ہے استحکام اور امن کا راستہ پولنگ سٹیشن سے ہوکر گزرتا ہے۔ الیکشن التوا سے متعلق سینیٹ قراردادوں کی کوئی اہمیت نہیں، ان سے ایوان کا وقار مجروح ہو رہا ہے۔ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر مہنگائی ختم کرے گی، سود پر پابندی لگا کر معیشت کو سنواریں گے۔ کرپٹ اور آزمودہ حکمران کرپشن ختم کرسکتے ہیں نہ ان سے ملک ٹھیک ہوگا.
جماعت اسلامی نے ہمیشہ عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی، یہ شمع جلائے رکھیں گے۔ قوم8 فروری کو ترازو پر مہر لگائے، وعدہ کرتے ہیں انہیں مایوس نہیں کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے حلقہ این 6 میں ثمر باغ اور معیار کے مقامات پر انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیدوار پی کے 17اعزاز الملک افکاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انتخابی مہم کے دوران سیکڑوں افراد نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ سابقہ حکمران ماضی کی طرح جھوٹے اعلانات کر کے عوام کواس بار بھی دھوکا دینے کی کوشش میں ہیں، ان کی سالہا سال کی حکومتی کارکردگی صفر ہے، یہ خدانخواستہ آیندہ بھی اقتدار میں آئے تو ملک کے حالات نہیں بدلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اور اداروں کی آشیرباد سے اقتدار کے حصول کے راستے بند ہونے چاہییں، جمہوری اور ترقی یافتہ ریاستوں میں عوام فیصلے کرتے ہیں،پاکستانیوں کو بھی ان کا حق ملنا چاہیے۔ جماعت اسلامی کے علاوہ کسی سیاسی پارٹی میں شفاف انٹرا پارٹی الیکشن نہیں ہوتے، عدالتیں آزاد ہوں گی تو ملک ترقی کرے گا۔
سراج الحق نے کہا عام آدمی اس وقت ملکی حالات سے پریشان ہے۔بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے انتہا اضافہ ہوا، روزگاری، بدامنی،مہنگائی اور سیاسی انتشار کے باعث نوجوان ملک چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے قرضوں کے بوجھ نے غریب پاکستانی کی کمرتوڑدی ہے.
ہر پاکستانی اپنے مستقبل کے حوالے سے خوفزد ہے۔دو وقت کی روٹی، صحت، تعلیم کا حصول ناممکن ہوگیا ہے۔ پاکستانی پاسپورٹ اقوام عالم کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی ہی ملک میں بھرپور انتخابی مہم چلارہی ہے۔
ہم نے پورے ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشست پر اہل ایماندار لوگوں کو ٹکٹس دیے ہیں، امیدواروں کو دولت کی بنیاد پر نہیں میرٹ پر ضلعی،پارلیمانی بورڈز کی منظوری کے بعد مرکزی پارلیمانی بورڈ نے ٹکٹس جاری کیے.
جماعت اسلامی میں فیصلے مشاورت سے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 76برس میں حکمران ٹولے کی جاگیروں میں اضافہ ہوا جبکہ عام آدمی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ان حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی معیشت تباہ ہوئی۔ہم چہرے نہیں نظام بدلنے کے خواہاں ہیں،دو فیصداشرافیہ نے 98 فیصد عوام کو یرغمال بنایا ہے۔
جماعت اسلامی کے انقلابی منشورمیں نوجوانوں،کسانوں،خواتین،مزدوروں اور اقلیتوں کی بہتری کو فوکس کیا گیا ہے۔ ہماری باصلاحیت ٹیم پاکستان کو ایک مضبوط اور مثالی ریاست بنائے گی۔ ملک میں اسلامی نظام کا نفاد ہماری سیاسی جدوجہد کا مرکزو محود ہے۔ قوم قرآن و سنت کے نظام کے لیے ترازو کا انتخاب کرے۔