تھائی لینڈ

چین تھائی لینڈ کے ساتھ ہر قسم کے تبادلوں کو برقرار رکھنے کیلئےتیار ہے،وانگ ای

بینکاک (لاہورنامہ)کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے  بینکاک میں تھائی لینڈ کی شہزادی سریندھورن سے ملاقات کی۔ 

پیر کے روز وانگ ای  نے کہا کہ رواں سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے اور   تھائی لینڈ کے بادشاہ کی ساٹھویں سالگرہ بھی ہے۔ تھائی شاہی خاندان نے ہمیشہ چین اور تھائی لینڈ کی دوستی کو بہت اہمیت دی ہے اور امید ہے کہ تھائی شاہی خاندان نئی صورتحال میں چین تھائی لینڈ دوستی کی ترقی میں نیا کردار ادا کرے گا۔

چین تھائی لینڈ کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے، افرادی اور ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو  نئی منزل تک لے جانے کے لئے تیار ہے۔ 

سریندھورن نے کہا کہ  تھائی لینڈ چین کے ساتھ اپنی دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے  اور مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ قریبی رابطے اور تبادلے کو برقرار رکھنے اور تعلیم، روایتی طب، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ایرو اسپیس میں تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

 اسی دن وانگ ای نے بنکاک میں تھائی لینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ پرنپری بائیدا نوکرا کے ساتھ  سالانہ مشاورت کی۔

 وانگ ای نے کہا کہ چین، چین تھائی لینڈ ہم نصیب معاشرے کو مزید  مستحکم، خوشحال اور پائیدار  بنانے کے لئے تمام شعبوں میں عملی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔

فریقین کو ایک ساتھ مل کر  اعلیٰ سطحی تبادلوں کو مزید مستحکم کرتے ہوئے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منانے کی سلسلہ وار تقریبات کی   منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔

  بائیدا نوکرا  نے کہا کہ تھائی لینڈ چین کے ساتھ اپنی جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری اور چین کے ساتھ دوستانہ تعاون کو مضبوط بنانے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

تھائی لینڈ ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے اور تائیوان  کے ساتھ کسی بھی قسم کا  سرکاری تبادلہ نہیں کرتا ہے۔ تھائی لینڈ تین گلوبل انیشی اٹیوز کے نفاذ،  بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر، کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے،  ڈی کپلنگ کی مخالفت کرنے اور پیداواری اور سپلائی چین کے استحکام  کے تحفظ کے لئے چین کے ساتھ ٹھوس تعاون کرنے کا خواہاں ہے۔

مشاورت کے بعد دونوں  وزرائے خارجہ نے عام پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزہ کے باہمی استثنیٰ سے متعلق معاہدے پر دستخط کیے۔