غزہ میں جنگ بندی

 امریکی  ویٹو سے غزہ میں جنگ بندی کا موقع ضا ئع کیا گیا، چانگ جون

اقوام متحدہ (لاہورنامہ) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے سلامتی کونسل کے عام اجلاس میں فلسطین اسرائیل مسئلہ پر اظہار خیال کیا اور اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی بین الاقوامی برادری کا عمومی مطالبہ ہے  اور سلامتی کونسل کے ارکان کا اکثریتی اتفاق رائے ہے۔

جمعہ کے روز چانگ جون نے کہا کہ دو روز قبل  امریکہ نے اپنی ویٹو پاور استعمال کی ،یوں  سلامتی کونسل نے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا موقع گنوا دیا۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کا حصول معصوم جانوں کو بچانے اور وسیع جنگ کو روکنے کے لیے فوری ضرورت ہے۔

  چانگ جون نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے رفح پر اپنے فوجی حملے میں اضافہ ناقابل تصور شہری ہلاکتوں اور انسانی آفات کا باعث بنے گا اور علاقائی امن کو ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ اسرائیل فوری طور پر رفح پر حملے کا منصوبہ منسوخ کرے اور فلسطینی عوام کو اجتماعی سزائیں دینا بند کرے۔نسل کشی کو روکنے کے لیے آئی سی جے کے عبوری اقدامات کے احکامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے۔

اسرائیل کو غزہ کی پٹی تک تمام زمینی، سمندری اور فضائی رسائی کو کھولنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، امدادی کارروائیوں کو انجام دینے کے لیے انسانی ہمدردی کے اداروں کو ضروری حالات فراہم کرنا ہوں گے، اور انسانی امدادی اداروں کے اہلکاروں اور سہولیات کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔

  چانگ جون نے کہا کہ چین کو اس حقیقت پر سخت تشویش ہے کہ کچھ اسرائیلی سیاستدانوں نے حال ہی میں کئی مواقع پر "دو ریاستی حل” اور آزاد فلسطینی ریاست کے حصول کے لیے کسی بھی طرح کی  بین الاقوامی کوششوں کو عوامی طور پر مسترد کر دیا ہے۔

غزہ کی پٹی فلسطین کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ ہے، اور "دو ریاستی حل” بین الاقوامی انصاف کی آخری حد ہے اور فلسطین اسرائیل مسئلہ کو حل کرنے کا واحد قابل عمل راستہ ہے۔

چین نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر "دو ریاستی حل” کی بنیاد کو ختم کرنا بند کرے، فلسطینیوں کی جبری منتقلی روکے، اور مغربی کنارے میں تلاشی، گرفتاریاں اور حملے بند کرے۔ فلسطین کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو درست کیا جانا چاہیے، اور ایک آزاد ریاست کے لیے فلسطین کی دیرینہ خواہش کو پورا کیا جانا چاہیے۔

چین جلد از جلد فلسطین کے اقوام متحدہ کا رکن بننے کی حمایت کرتا ہے اور مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کو فروغ دینے کے لیے ایک وسیع تر، زیادہ مستند اور زیادہ موثر بین الاقوامی امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ کرتا ہے۔