بیجنگ (لاہورنامہ) چین کے دو اجلاسوں نے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کراوئی ہے۔
پیر کے روز بولیویا کے صدر لوئس آرس کا کہنا ہے کہ چین کے دو اجلاس ہمارے لیے اچھی خبر ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ چین لاطینی امریکی ممالک کی صنعتی ترقی کو فروغ دینے میں مدد کرے گا.
کیونکہ چین کے پاس ٹیکنالوجی ہے اور ہمارے پاس قدرتی وسائل ہیں۔ہم صنعت کاری کے حصول اور تمام فریقوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر سکتے ہیں۔
اینٹیگوا اور باربوڈا کے وزیر اعظم براؤن نے امید ظاہر کی ہے کہ دو اجلاسوں کے دوران موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی ، کیونکہ اس سے دنیا کے ہر فرد کو تشویش ہے۔
انٹیگوا اور باربوڈا میں ہماری جیسی چھوٹی جزیرے والی قومیں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کی صف اول میں ہیں، جو غیر متناسب طور پر متاثر ہوتی ہیں۔ چین اینٹیگوا اور باربوڈا کا اچھا دوست ہے اور اس نے کئی شعبوں میں ہماری تعمیراتی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں ہماری مدد کی ہے۔
کوسٹا ریکا کے وزیر خارجہ آندرے نے کہا کہ ہمارا خطہ ایک ترقی پذیر خطہ ہے، اور سائنس اور ٹیکنالوجی، طب، ترقی اور بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں میں چین کی شرکت بہت خوش آئند ہے۔ "بیلٹ اینڈ روڈ” انشیٹو کی مشترکہ تعمیر لاطینی امریکی ممالک کی ترقی کے لیے ایک حل بن سکتی ہے۔
برازیل کی وزارت خارجہ میں لاطینی امریکن اور کیریبین امور کی سربراہ گیزیلا پاڈووان نے کہا کہ چین اور لاطینی امریکہ کے درمیان تعلقات بہت مضبوط اور قریب تر ہوتے جا رہے ہیں.
جس میں برازیل اور دیگر ممالک کے ساتھ بین الحکومتی تعلقات اور سرمایہ کاری کے شعبے کے تعلقات شامل ہیں۔ یہ لاطینی امریکہ کے لیے بہت اہم ہے۔