بیجنگ (لاہورنامہ)چین میں جنوبی افریقہ کے سفیر سیابونگا سی۔کھیول چین کے دو اجلاسوں کا مشاہدہ کرنے کے لیے تیسرے سال بھی مدعو کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ وہ چین کی اقتصادی ترقی کے امکانات پر بہت توجہ دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی اقتصادی ترقی ، جنوبی افریقہ کے لیے تجارتی تبادلے کو وسعت دینے اور مشترکہ خوشحالی کے حصول کا اہم مواقع فراہم کرتی ہے۔
سیابونگا نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ چین دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن تعاون جاری رکھے گا اور دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کے دروازے کھولتا رہے گا۔ یہ جنوبی افریقہ کے چھوٹے کاروباری اداروں کو چین کی اقتصادی ترقی میں حصہ لینے اور اقتصادی و تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے بہت سے مواقع فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چینی رہنماؤں کی طرف سے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو سے دنیا کو ایک درست سمت میں ترقی کرنے میں مدد ملے گی۔
چین میں چلی کے سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز ،وان لانسو نے چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ 2018 میں "بیلٹ اینڈ روڈ” کی مشترکہ تعمیر میں تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے بعد سے، چلی اور چین کے درمیان دو طرفہ تعاون میں نمایاں تیزی آئی ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ مستقبل میں دونوں ممالک مزید شعبوں میں تعاون کریں گے۔
اس سال کے جشن بہار کے دوران ، چلی کی چیری چین میں مقبول "لکی فروٹ ” رہی۔ وان لانسو نے کہا کہ چین میں چلی کی چیری کی مقبولیت کی بڑی وجہ چین اور چلی کے درمیان تجارتی تعلقات ہیں۔