چین اور جرمنی

چین اور جرمنی کے تعلقات مسلسل فروغ پا رہے ہیں، شی جن پھنگ

بیجنگ (لاہورنامہ) چینی صدر شی جن پھنگ سے بیجنگ میں دیاؤ یوئی تھائی اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں جرمن چانسلر اولاف شولز نے ملاقات کی۔

منگل کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ رواں سال چین اور جرمنی کے درمیان ہمہ جہت اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10 ویں سالگرہ ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں چین اور جرمنی کے تعلقات مسلسل فروغ پا رہے ہیں۔

ہمیں چین جرمنی تعلقات کو طویل مدتی اور تزویراتی نقطہ نظر سے دیکھتےاور فروغ د یتے ہوئے دنیا میں مزید استحکام اور اعتماد پیدا کرنے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور جرمنی کے درمیان مفادات کا کوئی بنیادی ٹکراؤ نہیں ہے اور نہ ہی فریقین ایک دوسرے کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ چین اور جرمنی کے درمیان باہمی فائدہ مند تعاون "خطرہ” کے بجائے دو طرفہ تعلقات کے استحکام کی ضمانت اور مستقبل کا موقع ہے.

چاہے وہ روایتی میدان ہو یا ابھرتا ہوا میدان، دونوں ممالک کے درمیان جیت جیت تعاون کے زبردست امکانات موجود ہیں۔ شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ چین کی برقی گاڑیوں، لیتھیم بیٹریوں، فوٹو وولٹک مصنوعات وغیرہ کی برآمدات، نہ صرف عالمی رسد کو بہتر بناتی ہیں اور عالمی افراط زر کے دباؤ کو کم کرتی ہیں، بلکہ موسمیاتی تبدیلی اور سبز اور کم کاربن تبدیلی کی عالمی کوششوں میں بھی بہت بڑا کردار ادا کرتی ہیں.

فریقین کو تحفظ پسندی کے خلاف محتاط رہتے ہوئے مارکیٹ اور عالمی وژن پر مبنی معاشی قوانین سے آگے بڑھنا چاہئے اور پیداواری صلاحیت کے معاملے کو معروضی اور منطقی طور پر دیکھتے ہوئے مزید تعاون کی جستجو کرنی چاہئے۔

جرمن چانسلر شولز نے کہا کہ اس وقت، جرمنی اور چین کے تعلقات اچھے انداز سے ترقی کر رہے ہیں. جرمنی چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، مختلف شعبوں میں دوطرفہ مکالمے اور تعاون کو گہرا کرنے اور تعلیم، ثقافت سمیت دیگر شعبوں میں افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے کا خواہاں ہے، جو جرمنی اور چین کے ساتھ ساتھ دنیا کے لئے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔

جرمنی موسمیاتی تبدیلی جیسے عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لئے چین کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے، اور کثیر الجہتی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے اور عالمی امن اور ترقی کو فروغ دینے کے لئے پرعزم ہے.

جرمنی تحفظ پسندی کی مخالفت اور آزاد تجارت کی حمایت کرتا ہے۔ یورپی یونین کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے ، جرمنی یورپی یونین اور چین کے مابین تعلقات کی مضبوط ترقی کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں نے یوکرین بحران اور فلسطین اسرائیل تنازع سمیت مشترکہ تشویش کے بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ فریقین نے اتفاق کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2728 پر عمل درآمد کیا جانا چاہئے اور فلسطین کا مسئلہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد مکمل ، منصفانہ اور پائیدار طور پر حل کیا جانا چاہئے۔