راحت فتح علی خان پر کرنسی اسمگلنگ کا الزام، شوکاز نوٹس جاری

پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کو بھارت کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے فورین ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق راحت فتح علی خان نے بھارت میں بیرون ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کی اور اس سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ان سے جواب طلب کیا ہے جس کے لیے انہیں 45 روز کی مہلت دی گئی ہے۔

شوکاز نوٹس میں راحت فتح علی خان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے غیر قانونی طریقے سے 340000 یو ایس ڈالر کمائے تھے اور اس میں سے انہوں نے 225000 ڈالر کی اسمگلنگ کی۔

دوسری جانب 44 سالہ گلوکار کے مینجر عامر حسن کا ڈان سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہیں اب تک ایسے کسی شوکاز نوٹس کی معلومات نہیں۔

واضح رہے کہ 2011 میں راحت فتح علی خان کو دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر تقریباً 1.25 لاکھ ڈالر (ایک کروڑ 25 لاکھ روپے) کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا۔

اس وقت گلوکار ان پیسوں سے جڑے کوئی دستاویزات نہیں دکھا پائے تھے۔ گلوکار کے ساتھ موجود ان کے منیجر کو بھی پولس نے حراست میں لیا تھا۔

تاہم راحت فتح علی خان نے خود پر لگے الزامات کی تردید کی تھی جبکہ انہوں نے کہا تھا کہ وہ کسی غیر قانونی کام میں ملوث نہیں۔