تجارتی خسارے

برآمدات بڑھنے اور درآمدات کم ہونے سے تجارتی خسارے میں 11 فیصد کمی

کراچی:گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں سال جولائی سے فروری تک تجارتی خسارے میں 11 فیصد تک کمی آئی ہے۔پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 11 فیصد کمی آئی ہے، گزشتہ برس اسی عرصے میں تجارتی خسارہ 24 ارب 19 کروڑ ڈالرز تھا جب کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 21 ارب 52 کروڑ ڈالر رہا۔

اعداد وشمار کے مطابق جولائی سے فروری تک ملکی برآمدات گزشتہ برس کے مقابلے میں 2 فیصد اضافے کے ساتھ 15 ارب 11 کروڑ ڈالرز رہیں اور اس دوران درآمدات 6 فیصد کمی سے 36 ارب 63 کروڑ ڈالرز رہیں۔رپورٹ کے مطابق رواں برس صرف فروری میں تجارتی خسارہ 20 فیصد کمی سے 2.3 ارب ڈالر رہا، برآمدات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 7.54 فیصد کمی ہوئی اور ملکی برآمدات ایک ارب 88 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کی گئیں۔

جنوری میں 2 ارب 43 کروڑ ڈالرز کی برآمدات کی گئی تھیں، فروری میں درآمدات 12 فیصد کمی سے 4.1 ارب ڈالر رہیں۔وفاقی ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری کے مقابلے میں فروری 2019کی برآمدات 7.54فیصد کمی سے ایک ارب 88کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں، درآمدات کی مالیت بھی 7.19فیصد کمی سے 4ارب 18کروڑ ڈالر رہیں۔اس طرح جنوری کے مقابلے میں فروری کا تجارتی خسارہ 6.91فیصد کمی سے 2ارب 29کروڑ ڈالر رہا، فروری 2018کے مقابلے میں فروری 2019کی برآمدات 0.37فیصد کم رہیں جبکہ درآمدات میں 12.26فیصد کمی ریکارڈ کی گئی فروری 2018کے مقابلے میں فروری 2019کا تجارتی خسارہ 20.12فیصد کم رہا۔معاشی ماہرین کے مطابق درآمدات میں کمی اور برآمدات میں اضافے کیلیے حکومتی کوششیں بار آور ثابت ہو رہی ہیں۔