بیجنگ (لاہورنامہ) چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں سمر ڈیووس فورم میں شرکت کے لئے چین آئے ویتنام کے وزیر اعظم فام منہ چن سے ملاقات کی۔
بدھ کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ دنیا تیزی سے ایک صدی کی تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور چین اور ویت نام کے درمیان معاشی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام برقراررکھنا سوشلسٹ نظام کی برتری کو ظاہر کرتا ہے۔
چین ویتنام کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے اور جدید کاری کی طرف مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین ویتنام میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے مزید چینی کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کا خواہاں ہے اور امید ہے کہ ویتنام چینی کاروباری اداروں کے لئے مساوی ، منصفانہ اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔
فریقین کو بحری امور کو مناسب طریقے سے حل کرکے مشترکہ بحری ترقی کو تیز کرنا ہوگا تاکہ علاقائی امن و استحکام کا مشترکہ طور پر تحفظ کیا جا سکے۔
ویت نام کے وزیر اعظم فام منہ چن نے کہا کہ ویتنام اور چین دونوں کمیونسٹ پارٹیز کی قیادت میں سوشلسٹ ممالک ہیں۔ ویتنام صدر شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کردہ تین گلوبل انیشٹوز کی حمایت کرتا ہے اور سوشلسٹ راستے پر چلنے اور مشترکہ ترقی کے حصول کے لئے چین کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
ویتنام تائیوان کے مسئلے پر چین کے موقف کی حمایت کرتا ہے اور ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ ویت نام چین کے ساتھ اپنے اسٹریٹجک باہمی اعتماد اور عملی تعاون کو مضبوط بنانے اور اسٹریٹجک اہمیت کے ہم نصب معاشرے کی تعمیر کو ویتنام کی خارجہ پالیسی کی اولین ترجیح اور تزویراتی انتخاب سمجھتا ہےاور یہ پالیسی بیرونی اختلافات اور مداخلت سےمتاثر نہیں ہوگی ۔