امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ڈاکٹر کو ایک چار سال لڑکے کو بھنگ والے بسکٹ تجویز کرنے پر اپنے لائسنس کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے۔
قدرتی اجزاء سے بنی ہوئی ادویات کے ماہر ڈاکٹر ولیم ایڈلمین نے یہ نسخہ ایک ایسے بچے کے لیے دیا جسے بات بات پر غصہ آ جاتا تھا۔ جب بچے کے والدین نے اُسے ڈاکٹر ولیم کو دکھایا تو ڈاکٹر نے انھیں بچے کو تھوڑی تھوڑی مقدار میں بھنگ یا چرس دینے کا مشورہ دیا تاکہ بچے کے مزاج کو قابو میں رکھا جا سکے۔
ڈاکٹر ولیم کی تشخیص کے مطابق بچہ بائی پولر ڈِس آرڈر کے مرض میں مبتلا ہے جس میں مریض ایک لمحہ تو بہت خوش ہوتا ہے لیکن تھوڑی ہی دیر بعد اداس ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر کے خیال میں بچہ اٹینشن ڈیفیسِٹ ڈِس آرڈر (اے ڈی ڈی) کی کیفیت سے بھی گزر رہا تھا جس میں مریض کو لگتا ہے کہ اُسے پوری توجہ نہیں دی جا رہی۔
کیلیفورنیا کے میڈیکل بورڈ نے ڈاکٹر ولیم کا لائسینس منسوخ کرنے کا حکم دے دیا تھا، لیکن ڈاکٹر ولیم نے اس کے خلاف اپیل کر دی ہے۔
میڈیل بورڈ نے لائسینس منسوخ کرنے کا حکم اس وجہ سے نہیں دیا کہ ڈاکٹر نے علاج کے طور پر بچے کو بھنگ تجویز کی تھی، بلکہ اس کی وجہ یہ تھی کہ ڈاکٹر ولیم کو ’علاج میں غفلت‘ برتنے کا مرتکب پایا گیا اور انھوں نے بچے کے حوالے سے نفسیاتی امراض کے ماہر سائکائٹرسٹ سے مشورہ نہیں کیا تھا۔
بچے کے والد نے ڈاکٹر ولیم سے پہلی مرتبہ رابطہ ستمبر سنہ 2012 میں کیا تھا جب بچے کے سکول سے شکایات موصول ہوئیں کہ بچے کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
اس پر ڈاکٹر ولیم نے تجویز کیا کہ بچے کو کم مقدار میں بھنگ دی جائے۔ سکول کو اس بارے میں علم اس وقت ہوا جب ان سے کہا گیا کہ وہ بچے کو گھر سے لائے ہوئے وہ بسکٹ کھانے دیں جن میں بھنگ شامل ہوتی ہے۔
بچے کے والد کا کہنا تھا کہ بچپن میں وہ بھی اے ڈی ایچ ڈی میں مبتلا تھے اور انھیں اُس وقت جو دوائیں دی گئی تھیں ان کے منفی اثرات ہوئے تھے۔ ان کے بقول وہ محسوس کرتے تھے کہ وہ انسانی گِنی پِگ‘ ہیں جن پر نئی ادویات کے تجربے کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جب بڑے ہوئے تو انھوں نے چرس کا استعمال شروع کر دیا جس سے انھیں ’سکون‘ ملنا شروع ہو گیا اور بیوی کے ساتھ رویہ بھی بہتر ہو گیا جبکہ اس سے پہلے بیوی کے ساتھ ان کا سلوک غصے والا ہوتا تھا۔
بھنگ کا ’مثبت اثر‘
بچے کے والد نے مزید بتایا کہ وہ اِس سے پہلے اپنے بڑے بیٹے کے لیے چرس خریدتے تھے کیونکہ اس میں بھی اے ڈی ایچ ڈی اور بائی پولر ڈِس آرڈر کی تشخیص ہوئی تھی۔
والد کے بقول ان کے دونوں بیٹوں پر بھنگ اور چرس کے ’مثبت اثرات‘ ہوئے۔
دوسری جانب ڈاکٹر ولیم کا کہنا تھا کہ انھوں نے میڈیکل بورڈ کے فیصلے کے خلاف اپیل چار جنوری کو جمع کر دی تھی اور وہ اِس دوران اپنی پریکٹس جاری رکھیں گے۔ ان کے وکلا نے بتایا ہے کہ ڈاکٹر ولیم کا لائسینس معطل کرنے کا حکم کالعدم قرار دے دیا گیا ہے اور اب اس معاملے کو عدالت سنے گی۔
یاد رہے کہ ریاست کیلیفورنیا میں چرس یا بھنگ کے طبی استعمال کو سنہ 1996 میں جائز قرار دے دیا گیا تھا اور ڈاکٹر ایڈلمین کا کہنا ہے کہ وہ اب تک ہزاروں مریضوں کو بھنگ تجویز کر چکے ہیں۔