لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم و پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سمیت دیگر کی سزا معطلی کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔
ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس قاسم علی خان نے ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست میں وفاقی حکومت ،چیئرمین نیب اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب آرڈیننس 1999ءمیں نیب بیورو کی تشکیل کا کوئی تصور موجود نہیں، نیب آرڈیننس کی قانون سازی میں نیب بیورو اور ممبران کی تقرری سے متعلق کوئی شق موجود نہیں، نیب قانون خاموش ہے کہ کتنے ممبران بیورو کی تشکیل کریں گے اور ان ممبران کی تقرری کون کرے گا، نیب قانون میں قدغن کے باعث باڈی کے چیئرمین کی بھی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
معزز عدالت سے استدعا ہے کہ نیب آرڈیننس 1999ءکو کالعدم ،نیب آرڈیننس کے تحت ملزمان کی سزائیں ریفرنسز اور مقدمات کالعدم قرار دیئے جائیں ۔ اس کے ساتھ مرکزی مقدمے سے متعلق عدالت نیب آرڈیننس کے تحت تمام سزاﺅں پر حکم امتناعی جاری کرے۔
عدالت مرکزی مقدمے کے حتمی فیصلے تک نواز شریف سمیت دیگر ملزمان کی سزائیں معطل قرار دے ۔جس پر فاضل عدالت نے وفاقی حکومت اور نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ۔