طبی بنیادوں

نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر سماعت آج ہوگی

اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوگی۔سابق وزیراعظم کی جانب سے طبی بنیادوں پر ضمانت کے مزید دستاویزات بھی جمع کرادیے گئے ہیں۔

نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے جمع کرایا گیا خط ڈاکٹر لارنس نے نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے نام لکھا ہے۔ڈاکٹر لارنس کے خط میں نوازشریف کی 2003 سے 2019 کی میڈیکل ہسٹری شامل ہے۔سپریم کورٹ میں گزشتہ سماعت پر سابق وزیراعظم نوازشریف کی پانچ میڈیکل رپورٹس عدالت میں پیش کی گئی تھیں۔تین رکنی بینچ نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کیا تھا۔

خواجہ حارث نے عدالت میں کہا تھا کہ نوازشریف کی حالت بگڑ رہی ہے، ان کے معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ پنجاب حکومت کے احکامات پر بنایا گیا۔واضح رہے کہ 25 فروری کو طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں یکم مارچ کو چیلنج کیا تھا۔سابق وزیراعظم نوازشریف کو احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں 24 دسمبر کو سات سال قید کی سزا، ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سزا سنائی تھی۔

کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو بھی ملاقات کرکے سندھ میں علاج کی پیشکش کرچکے ہیں، اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے بھی پنجاب حکومت کو نوازشریف کو صحت کی ہرسہولت یقینی بنانے کی ہدایت کررکھی ہے۔سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نوازشریف کی صحت سے متعلق انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں جس کا اظہار وہ سوشل میڈیا پر کرتی رہتی ہیں، اسی سلسلے میں انہوں نے گزشتہ دنوں جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر جیل کے باہر دھرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔