ہاتھ اکثر سن

جن لوگوں کے ہاتھ اکثر سن ہو جاتے ہیں‌،وہ ہوشیار ہو جائیں خطرناک علامات سامنے آ گئی

ہاتھوں کا اکثر سن ہوجانا ایسا ناخوشگوار تجربہ ہوتا ہے جو کسی کو بھی خوفزدہ کرسکتا ہے۔

عام حالات میں یہ کسی پوزیشن میں بہت دیر تک ہاتھ کو رکھنے کے باعث اعصابی دباﺅ سے ہوتا ہے، جو کہ جسم کو حرکت دینے پر ختم ہوجاتا ہے۔

تاہم اگر یہ تجربہ بار بار ہونے لگے تو پھر یہ ضرور خطرے کی گھنٹی ہے، خاص طور پراگر کسی قسم کی ادویات کا استعمال نہ کررہے ہوں۔

ایسا ہونے کی ممکنہ وجوہات درج ذیل ہیں، تاہم اس تجربے پر ڈاکٹر سے ضرور رجوع کیا جانا چاہئے۔

فالج
اگر آپ دوپہر کو کچھ دیر کی نیند لے کر اٹھتے ہیں اور آپ کے ہاتھ یا پیر سن یا بے حس ہورہے ہو تو آسانی سے تصور کیا جاسکتا ہے کہ یہ اعصاب دب جانے کا نتیجہ ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا ہاتھ اچانک بے حس یا کمزور ہوجائے تو یہ کیفیت چند منٹوں میں دور نہ ہو تو فوری طبی امداد کے لیے رابطہ کیا جانا چاہئے۔ ان کے بقول شریانوں میں ریڑھ کی ہڈی سے دماغ تک خون کی روانی میں کمی کے نتیجے میں جسم کا ایک حس سن یا کمزور ہو جاتا ہے، اگر اس کے ساتھ بولنے میں مشکل ہو، ایک کی جگہ دو چیزیں نظر آئیں، سوچنا مشکل ہو اور آدھے سر کا درد وغیرہ بھی ہو تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

کارپل ٹنل سینڈروم
یہ عارضہ جس کے دوران ہتھیلی میں موجود اعصاب متاثر ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں ہاتھ اکثر سن رہنے لگتا ہے جبکہ درد، سنسناہٹ، سوئیاں چبھنے، جلن اور کمزوری جیسی علامات بھی سانے آتی ہیں، ابتدائی مرحلے میں اس عارضے کی تشخیص ہوجائے تو علاج آسان ہوتا ہے مگر تاخیر ہونے پر اکثر سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔

ذیابیطس
ذیابیطس میں اکثر مریض ہاتھ پیر سن ہوجاتے ہیں، ان میں سوئیاں چبھنے یا جھنجھناہٹ کا حساس ہوتا ہے، اس کی وجہ ہائی بلڈ شوگر کے نتیجے میں اعصاب کو پہنچنے والا نقصان ہوتا ہے۔ ذیابیطس کی دیگر علامات یہ ہیں، پیشاب زیادہ آنا، بہت زیادہ پیاس لگنا، خشک منہ، جلد میں خارش، سانس سے پھلوں جیسی بو آنا، پیروں اور ہاتھوں میں درد یا سن ہونا، بھوک بڑھنا، جسمانی وزن میں اچانک کمی اور زخم کا جلد ٹھیک نہ ہونا۔

عضلاتی درد
اگر آپ کو پورے جسم یمں درد کے پھیلنے اور دیر تک تھکاوٹ کا احساس ہو تو یہ ریشہ دار عضلاتی درد یا Fibromyalgia کا عارضہ ہوسکتا ہے، اس کے شکار افراد کو ہاتھوں اور بازﺅں کے سن ہونے اور ان میں سوئیاں چبھنے کا احساس بھی ہوتا ہے، یہ ایسا مرض ہے جس کے بارے میں یہ معلوم نہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اور اس کا کوئی مخصوص علاج بھی نہیں مگر مختلف طریقہ کار سے کافی حد تک ریلیف حاصل کیا جاسکتا ہے۔

دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کا مرض
اگر آپ کے ہاتھوں کو اکثر سن ہونے یا کمزوری کا احساس ہوتا ہے تو یہ اچھی خبر نہیں، یہ عارضہ جسے Multiple sclerosis کہا جاتا ہے، کہ دوران دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے حصے سخت ہوکر رسولی، اعصابی کمزوری اور دیگر کمزوریوں کا باعث بنتے ہیں، اس لیے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئے، اس مرض کا ابھی کوئی علاج نہیں مگر کچھ طریقہ کار سے کافی حد تک معیار زندگی کو بہتر کیا جاسکتا ہے۔

چہرے کی جلد کی سوزش یا دق
Lupus یا چیرے کی جلد کی سوزش ایک آٹو امیون مرض ہے اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب ہمارا مدافعتی نظام اعضا اور ٹشوز پر حملہ آور ہوجاتا ہے، اس مرض کی علامات میں ہاتھوں کا سن ہونا بھی شامل ہے مگر اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ جسم کا کونسا حصہ اس سے متاثر ہے، اگر یہ اہم اعضا جیسے دل، گردے، پھیپھڑوں یا دماغ تک پہنچ جائے تو یہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔