شعیب ملک کی

خراب کارکردگی کے باعث شعیب ملک کی ورلڈکپ میں شمولیت کھٹائی میں پڑ گئی

شعیب ملک کی مسلسل خراب بیٹنگ فارم کے باعث ورلڈ کپ سے قبل ان پر دباؤ بڑھ رہا ہے اور خدشہ ہے کہ اگر وہ آسٹریلیا کے خلاف بقیہ دو میچوں اور انگلینڈ کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں میں ناکام رہے تو ان کی ٹیم میں جگہ بننا مشکل ہو جائے گی۔

ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ 14 اپریل کو ہوں گے اور ٹیم 23 اپریل کو انگلینڈ روانہ ہو گی۔

37 سالہ شعیب ملک پر میچ وننگ کارکردگی کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے اور سوشل میڈیا پر یہ بحث جاری ہے کہ وہ ٹیم کے بجائے انفرادی کارکردگی پر توجہ دے رہے ہیں۔

ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سے 9 ہفتے پہلے ٹورنامنٹ کی فیورٹ ٹیموں میں سے ایک پاکستانی ٹیم کو اس وقت شدید دھچکہ لگا جب مسلسل تیسرا ون ڈے انٹر نیشنل میچ ہارنے کے بعدپاکستانی ٹیم دوسری دن ڈے سیریز بھی ہار گئی۔

شعیب ملک کی قیادت میں اس شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔

چھ کھلاڑیوں کو آرام دینے کا انضمام الحق اور مکی آرتھر کا تجربہ ناکام ہو گیا۔چیف سلیکٹر انضمام الحق بے بسی میں ٹیم کے ساتھ سفر کر رہے ہیں لیکن ٹیم کے کھلاڑی توقعات پوری کرنے میں ناکام ہیں۔

پاکستانی ٹیم 2002 کے بعد سے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے میں ناکام رہی ہے۔

پاکستانی ٹیم چوتھا ون ڈے انٹرنیشنل جمعے کو دبئی میں کھیلے گی۔ امکان ہے کہ پاکستان چوتھے میچ میں اوپنر عابد علی اور سعد علی کو موقع دے گا۔

شعیب ملک نے کہا کہ ہمارے پاس دو مواقع ہیں اگر ہم نے دونوں میچ جیت لیے تو ہماری جیب میں کچھ تو آئے گا۔

آسٹریلیا نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز میں 0-3 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی

قومی ٹیم کے کپتان شعیب ملک کو گزشتہ ایک روہ میچ کے بعد خاصی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اُن کو اس تنقید کا سامنا اس بیان کے بعد کرنا پڑا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے بینچ پر موجود کھلاڑیوں کو آزما رہے ہیں اور اس سیریز میں جیتنا یا ہارنا معنی نہیں رکھتی۔

اس بیان کہ بعد دیگر وضاحتیں دی گئی ہیں خصوصی طور پر کوچ مکی آرتھر کی جانب سے جنہوں نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ پاکستان ٹیم جیت کے لیے پُرعزم نہیں ہے۔

ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ سے چند ہفتے قبل پاکستان کے سب سے سنیئر بیٹسمین شعیب ملک کی غیر مستقل مزاج کارکردگی پر ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز پریشان ہیں اور تجربہ کار بیٹسمین کو ٹیم میں جگہ بنانا مشکل دکھائی دے رہی ہے۔

شعیب ملک 30 مئی سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ میں آخری بار پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں تاہم سوال یہ پیدا ہورہا ہے کہ کیا وہ ورلڈ کپ کے 15 خوش قسمت کھلاڑیوں میں جگہ بنا سکیں گے۔

شعیب ملک کی بیٹنگ کے اعداد و شمار زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہیں۔ 282 ون ڈے انٹرنیشنل کا وسیع تجربہ رکھنے والے شعیب ملک نے حالیہ سیریز میں 11,60 اور 31 رنز بنائے ہیں جب کہ یکم جنوری 2018 سے انہوں نے 25 ون ڈے میچوں میں 29 کی اوسط سے 556 رنز سات نصف سنچریوں کی مدد سے اسکور کئے ہیں۔

ستمبر میں ایشیا کپ میں پاکستان کے لیے افغانستان کے خلاف 51 ناٹ آؤٹ رنز بنا کر میچ وننگ اننگز کھیلی۔ ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف 78 آسٹریلیا کے خلاف حالیہ سیریز کے شارجہ ون ڈے میچ میں 60 رنز بنائے لیکن دونوں میچ پاکستانی ٹیم ہار گئی۔

سنیئر بیٹسمین کی خراب کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یکم جنوری 2018 سے پاکستان نے بھارت کے خلاف دو میچ کھیلے لیکن اسے دونوں میں شکست ہوئی۔

بنگلا دیش کے خلاف ایک اور آسٹریلیا کے خلاف تین میچ کھیلے اور تینوں پاکستانی ٹیم ہار گئی۔

جنوبی افریقا کے خلاف پانچ میں سے دو میچ اور نیوزی لینڈ کے خلاف 8 میں سے دو میچ جیتے۔ 2010 سے پاکستانی ٹیم نے آسٹریلیا کے خلاف 20 میچ کھیلے ہیں تین جیتے اور17 میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔