کاروبار کو

کاروبار کو مشکلات سے بچانے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے،احمد حسن مغل

اسلام آباد( آن لائن ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے عام آدمی اور کاروباری طبقے کیلئے نئی مشکلات پیدا کر دی ہیں کیونکہ اس سے ملک میں مہنگائی کی ایک نئی لہر آئے گی اور عوام کی قوت خرید کم ہونے سے کاروباری سرگرمیاںمتاثر ہوں گی لہذا انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کاروبار اور عوام کو مزید مشکلات سے بچانے کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ فوری واپس لے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے یکم اپریل سے شرح سود کو بھی بڑھا کر 10.75فیصد کر دیا ہے جس سے نجی شعبے کیلئے بینکوں کا قرضہ مزید مہنگا ہو جائے گا اور کاروبار سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری متاثر ہو گی۔احمد حسن مغل نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 2فیصد سے بھی کم اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں 6فیصد سے زائد اضافہ کر دیا ہے جو بلا جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پہلے ہی پیٹرولیم مصنوعات پر 17فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے۔

اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل پر 18روپے فی لیٹر اور پیٹرول پر 14روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کی جا رہی ہے جس وجہ سے کاروباری طبقے اور صارفین کو پیٹرولیم مصنوعات کی کئی گنا زائد قیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان میں کاروبار کی لاگت پہلے ہی بہت زیادہ ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں موجودہ اضافہ کاروباری اداروں کی بقا کو مشکل میں ڈال دے گا اور معیشت مزید سست روی کا شکار ہو گی۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں موجودہ اضافہ واپس لے تا کہ کاروبار اور عوام کو مزید مسائل سے بچایا جا سکے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافہ کرنے کی بجائے حکومت غیر ضروری اخراجات پر قابو پانے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے پیداواری سرگرمیاں مہنگی ہوں گی او ر تجارتی مال کی ترسیل کیلئے ٹرانسپورٹ کی قیمت بھی مزید بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے صنعتی شعبے کی کارکردگی کافی متاثر ہو گی کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات بعض صنعتوں کیلئے اہم خام مال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے برآمدات بھی مزیدمہنگی ہو ں گی جس سے عالمی مارکیٹ میں ہماری برآمدات متاثر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو پہلے ہی متعدد چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ ملک کا تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے، برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے اور ملکی قرضوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں حکومت کو چاہیے تھا کہ و ہ ملک میں کاروبار کی لاگت کو کم کرنے پر زیادہ توجہ دیتی لیکن پیٹرولیم مصنوعات میں مزید اضافہ حکومت کی ان تمام کوششوں کو متاثر کرے گا جو وہ کاروبار اور برآمدات کی بحالی کیلئے کر رہی ہے۔ لہذا ان تمام مشکلات سے بچنے کا بہتر حل یہی ہے کہ حکومت ایسے فیصلے کرنے سے گریز کرے۔