اسلام آباد( آن لائن )سابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں جو کچھ پچھلے 9ماہ میں ہوا وہ ڈیویلیوایشن کا نتیجہ ہے، معیشت کو سنبھالنے کیلئے حکومت کو روپے کی بے قدری کو روکنا ہوگا ، کسی ملک کی معیشت کو تباہ کرنے اس کی کرنسی کی بے قدری ہی کافی ہوتی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ حکومت اس چیز پر یقین رکھتی ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ سچ لگنے لگے۔
ہمارے دور میں مائیکرو اکنامک اشاریے مثبت صورتحال دکھا رہے تھے اس بات کی نشاندہی بین الاقوامی اداروں نے بھی کی ، یہاں تک کہ یہ پیشنگوئی بھی کی گئی کہ پاکستان (20-G) ممالک میں شامل ہونے جارہا ہے اور پاکستان اٹلی اور کینڈا کی معیشتون کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ اس وقت پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ایشیاء کی بہترین اسٹاک مارکیٹ بن چکی تھی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ترقیاتی کاموں کیلئے لیا گیا قرضہ اتنی بری بات نہیں ہے ۔ ملک کیلئے بے یقینی کی کیفیت اچھی نہیں ہے اور نہ ہی یہ بات مناسب ہے کہ دنیا میں جاکر پاکستان کو چور اور بد دیانت کہا جائے ۔
مہاتیر محمد نے اپنے انٹر ویو میں کہا تھا کہ ڈیویلیو ایشن تباہی ہے ہم نے ڈیو ویلیو ایشن کواپنے ملک میں کنٹرول کیا ہے۔ دنیا میں کسی بھی معیشت کو تباہ کرنے کیلئے یہی کافی ہے کہ اسکی کرنسی کو ڈی ویلیو کردیا جائے ۔ پاکستان میں پچھلے9ماہ میں جو کچھ ہوا ہے وہ ڈیوویلیو ایشن کا نتیجہ ہے یہ حکومت کی مکمل نااہلی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو سنبھالنے کیلئے حکومت پہلے روپے کی قدر کو کنٹرول کرے ۔
مجھ پر روپے کی قدر مصنوعی طریقے سے گرنے سے روکنے کا الزام غلط ہے ، اس وقت پاکستان میں فی کس آمدنی کم ہوگئی ہے۔