لاھور : نیب کا سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے گھر چھاپہ. نیب والے بغیر وارنٹ کے گھر کی تلاشی لینے آئے جب کہ حمزہ شہباز اس وقت گھر پر موجود تھے۔
نیب کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو حراست میں لینے کے لیے چھاپہ مارا گیا، چیئرمین نیب نے حمزہ شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، وارنٹ گرفتاری آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں جاری کیے گئے ۔
نیب حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ نیب کی ٹیم پر تشدد کیا گیا اور ہم نے قانونی تقاضوں کو مدنظررکھتے ہوئے چھاپہ مارا لیکن حمزہ شہباز تک رسائی نہیں دی گئی جب کہ مزاحمت سے بچنے کے لیے حمزہ شہباز کوگرفتارنہیں کیا گیا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نیب اہلکاروں نے شہباز شریف کے ماڈل ٹاؤن والے گھر کے اندر گھسننے کی کوئی وجہ نہیں بتائی جب کہ نیب نے آنے سے پہلے کوئی اطلاع نہیں دی اور نہ ہی سرچ وارنٹ حاصل کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت شہباز شریف سے خوف زدہ ہے اور نیب کو اپنے مقصد کے لیے استعمال کررہی ہے، نیب اوچھے ہتکھنڈوں پر اتر آئی ہے، کیا نیب اب اس طرح غیر قانونی طور پر لوگوں کے گھر پر ڈاکا ڈالے گا، کیا وہ دہشت گرد ہیں، کس قانون کے تحت چھاپہ مارا گیا۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ میری بیٹی جب زندگی اور موت کی کشمکش میں تھی عمران خان نے اس پر بھی سیاست کی، عدالت نے جتنے دن باہر جانے کی اجازت دی اس سے ایک دن پہلے پاکستان میں تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج کیا قیامت ٹوٹ گئی جو گھر پر دھاوا بولا گیا، آج عدالت کے فیصلے کی دھجیاں اڑائی گئیں اور نیب نے شرمناک حرکت کی ہے۔