اسلام آباد (این این آئی) حکومت نے رواں سال کپاس کی پیداوار بڑھانے کےلئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ۔
ذرائع کے مطابق گلابی سنڈی کے تدراک کے کیمیکل کی درآمد تجارتی نشاندہی کی بجائے عمومی درجہ کے تحت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ ذرائع نے بتایاکہ فیصلہ قانونی معاملات پر کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایاکہ نر گلابی سنڈی پر قابو پانے کیلئے گوسی پلورل فیرومون کسی بھی کمپنی کا درآمد کیا جا سکے گا ۔
ذرائع کے مطابق کپاس کی فصل پر گزشتہ تین سالوں سے گلابی سنڈی کے نقصانات کے باعث کیمیکل کی درآمد کی سفارش کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت غذائی تحفظ حکومت پنجاب اور کاشتکاروں کی طرف سے گلابی سنڈی پر قابو پانے کیلئے بروقت اقدامات کی سفارش کی گئی ۔ذرائع نے بتایاکہ تجارتی نشاندہی کے باعث کیمیکل کاشتکاروں کو 3 ہزار روپے فی ایکڑ کی قمیت پر دستیاب تھا ۔
ذرائع نے بتایاکہ کیمیکل کو تجارتی نشاندہی سے عمومی درجہ دینے سے کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں نمایاں کمی ہو گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت رواں سال کپاس کی پیداوار ایک کروڑ گانٹھیں سے بڑھا کر ایک پچاس لاکھ گانٹھیں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔
ذرائع کے مطابق کپاس کی پیداوار گلابی سنڈی کے باعث 2015 میں اچانک کم ہو کر 90 لاکھ گانٹھیں رہ گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق 2015 سے قبل پاکستان کی اوسط کپاس کی پیداوار ایک کروڑ چالیس لاکھ گانٹھوں تک رہتی تھی ۔