پہلی سماعت

جعلی اکاﺅنٹس کیس کی پہلی سماعت ، ملزمان سے حاضری کے بعد دستخط کروائے گئے ، وکلاءنے وکالت نامے داخل کرائے

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاﺅنٹس کیس کی پہلی سماعت میں حاضر ہونے والے ملزمان سے حاضری لگانے کے بعد دستخط کروائے گئے ، وکلاءنے وکالت نامے داخل کرائے ۔

پیر کو سابق صدر آصف علی زر داری اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جعلی اکاﺅنٹس کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی ۔

سماعت کے دور ان عدالت میں حاضر ہونے والے ملزمان نے حاضری لگا ئی جس کے بعد ان سے دستخط کروائے گئے جبکہ ملزمان کے وکلا ءنے وکالت نامے عدالت میں داخل کرائے ۔

آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے فاروق ایچ نائیک اور لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔سماعت کے دور ان لطیف کھوسہ نے شکوہ کیا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ،ابھی وکالت نامے بھی جمع نہیں کرائے اور کہا جا رہا ہے کہ جن کے نام ہیں انکو جانے کی اجازت ہے۔

انہوںنے کہاکہ ایسا لگتا ہے جیسے اس عدالت پر قبضہ کیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وکلا کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے اس قسم کی ہراسگی کا سامنا نہیں ہونا چاہیے ۔ لطیف کھوسہ نے کہاکہ عدالت کی تعظیم کو مدنظر رکھنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر وکلا کے ساتھ یہ حال ہو گا تو ہم عدالت کی کیا معاونت کریں گے؟ ۔ جج احتساب عدالت نے کہاکہ کمرہ عدالت چھوٹا ہے اس حوالے سے کوئی میکنزم بنا لیتے ہیں