لاہور:وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے پیر کو رمضان شوگر ملز کے منیجر کو طیارے سے آف لوڈ کر کے لاہور ایئرپورٹ سے اپنی حراست میں لے لیا۔
ایف آئی اے ذرائع نےمحمد مشتاق عرف چینی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر موجود تھا اور اس نے دبئی فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ایف آئی اے حکام نے بروقت کارروائی کر کے ملزم کو پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 203 سے آف لوڈ کردیا۔
ذرائع کے مطابق مشتاق کا نام قومی احتساب بیورو(نیب) کی درخواست پر ایگزٹ کنٹرول لسٹ پر ڈال دیا گیا، اب ملزم کو نیب کے حوالے کیا جائے گا۔
ایک آفیشل نے بتایا کہ مشتاق پر الزام ہے کہ وہ شریف خاندان میں میں سے کسی کا فرنٹ مین ہے اور نیب کی جانب سے شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد سے وہ کہیں چھپ گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب مشتاق سے 600ملین روپے کے حوالے سے تفتیش کرنا چاہتا ہے جو اس نے سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے تھے۔
نیب کے مطابق شہباز شریف نے بحیثت وزیر اعلیٰ پنجاب نے بیٹوں کی زیر ملکیت شوگر مل کو فائدہ پہنچانے کے لیے چنیوٹ میں ابتدائی طور پر نالا بنانے کی ہدایت کی اور اپنے بیٹوں کی زیر ملکیت شوگر ملز کو فائدہ پہنچانے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔
تین دسمبر 2018 کو پولیس نے رمضان شوگر ملز کی اعلیٰ انتظامیہ سمیت 18افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور ان میں سے 11افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ان پر الزام تھا کہ انہوں نے مقامی نالے سے ملز تک نالے کی تعمیر کے لیے کسانوں سے چند کاغذوں پر اپنے حق میں دستخط کرا کر انہیں بے وقوف بنایا اور انہیں مرغیاں اور گائے دے کر دستخط کرا لیے۔
17فروری کو نیب نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر ملز کے حوالے سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا اور انہیں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
نیب نے الزام عائد کیا کہ باپ بیٹے کے فراڈ اور دھوکا دہی کے سبب قومی خزانے کو 213ملین روپے کا نقصان ہوا تاہم دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔